1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طبیعت بگڑنے پر منڈیلا کی ہسپتال منتقلی

9 جون 2013

جنوبی افریقہ کے رہنما نیلسن منڈیلا کو طبیعت بگڑنے پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ہفتے کی شب پریٹوریا حکومت کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان کی حالت ’پیچیدہ لیکن مستحکم‘ ہے۔

https://p.dw.com/p/18mJr
تصویر: picture-alliance/AP

جنوبی افریقہ کے صدارتی ترجمان میک مہاراج نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’’اس معاملے کی حقیقت بہت سادہ ہے۔ مدیبا (منڈیلا) ایک فائٹر ہیں اور اس عمر میں جب تک وہ لڑتے رہیں گے، ٹھیک رہیں گے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ منڈیلا کو ایک مرتبہ پھر نمونیا ہو گیا اور اسی باعث انہیں اپریل میں بھی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ مہاراج نے مزید کہا: ’’ان کی حالت اس سطح تک پہنچ گئی تھی کہ انہیں ہسپتال پہنچانا ضروری ہو گیا تھا۔ لیکن ڈاکٹروں نے مجھے بتایا ہے کہ وہ اپنے طور پر سانس لے رہے ہیں، تو میرا خیال ہے کہ یہ مثبت پہلو ہے۔‘‘

 صدر جیکب زوما کے دفتر سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق منڈیلا کو ماہرانہ طبی امداد دی جا رہی ہے اور ڈاکٹر ان کے علاج کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

نیلسن منڈیلا آئندہ ماہ 95 برس کے ہو جائیں گے۔ گزشتہ سات ماہ میں انہیں ہفتے کو چوتھی مرتبہ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اس وقت وہ پریٹوریا کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

Nelson Mandela ARCHIVBILD
نیلسن منڈیلا کی اہلیہ ہسپتال میں ان کے ساتھ ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

ان کی اہلیہ گراسا مشیل نے اپنا لندن کا دورہ منسوخ کر دیا ہے اور وہ ان کے ساتھ ہسپتال میں ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیلسن منڈیلا کی حالت کو ’’پیچیدہ‘‘ قرار دیے جانے کے اعلان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ہلچل مچا دی تھی۔ ان کی صحت سے متعلق سینکڑوں پیغامات جاری کیے گئے۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون  نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا: ’’میری دعائیں نیلسن منڈیلا کے ساتھ ہیں جو جنوبی افریقہ میں ایک ہسپتال میں ہیں۔‘‘

وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھی ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان کیٹلین ہیڈین نے ایک بیان میں کہا: ’’ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں اور ان کے علاج کے وقت میں ہم ان کے خاندان اور عوام کے ساتھ ہیں۔‘‘

پھیپھڑوں کے مرض کے باعث منڈیلا کو جوہانسبرگ میں ان کے گھر پر طبی امداد دی جا رہی تھی۔ ہفتے کو علی الصبح طبیعت بگڑنے پر انہیں ایک ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

 1988ء میں تشخیص ہوئی تھی کہ نیلسن منڈیلا تپ دق کے مرض کے اوّلین مرحلے میں ہیں۔ مثانے کے سرطان کے لیے ان کا علاج ہو چکا ہے جبکہ وہ معدے کے مسائل کے شکار بھی رہے ہیں۔

ng/aba(AFP)