1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طلبہ کی بس کو حادثہ، تفریحی دورہ موت کا سفر ثابت ہوا

27 ستمبر 2011

پاکستانی شہر چکوال کے قریب موٹر وے پر طلبہ سے بھری بس کو حادثہ پیش آنے کے باعث کم از کم 37 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر اسکول کے بچے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12gsV

فیصل آباد کے ایک پرائیویٹ اسکول کے بچے تفریحی دورے سے واپس جا رہے تھے جب کلر کہار کے قریب ایک موڑ کاٹتے ہوئے بس کھائی میں جا گری۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا۔

جائے حادثہ پر موجود چکوال پولیس کے ایک سینئر اہلکار چوہدری سلیم نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس حادثے میں اسکول کے 24 طلبہ سمیت کم از کم 30 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ چوہدری سلیم کے مطابق بریک فیل ہونے کے باعث پیش آنے والے اس حادثے میں 55 دیگر افراد زخمی بھی ہیں: ’’ہمیں اب تک 24 لاشیں ملی ہیں، جبکہ چھ سے آٹھ دیگر لاشیں قریبی ہسپتال پہنچائی گئی ہیں۔‘‘

بدقسمت بس کو حادثہ دارالحکومت اسلام آباد سے قریب 100 کلومیٹر کے فاصلے پر کلر کہار کے علاقے میں پیش آیا
بدقسمت بس کو حادثہ دارالحکومت اسلام آباد سے قریب 100 کلومیٹر کے فاصلے پر کلر کہار کے علاقے میں پیش آیاتصویر: AP

موٹر وے پولیس کے ایک اور اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ 26 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے جن میں سے 22 طلبہ تھے۔ اس اہلکار کے مطابق بس کا ڈرائیور، اس کا مددگار اور اسکول کا وائس پرنسپل ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔

 پاکستانی ڈان نیوز کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے طلبہ کی عمر 12 سے 20 سال کے درمیان ہے۔ ڈان نیوز کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی بس پر طلبہ سمیت 110 کے قریب افراد سوار تھے۔

امدادی کارکنوں کے مطابق اسلام آباد- لاہور موٹر وے پر کلر کہار کے جس مقام پر یہ حادثہ ہوا، وہاں خطرناک موڑ ہونے کے باعث 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار مقرر ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان / خبر رساں ادارے

ادارت: شامل شمس

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں