1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی تجارتی ادارے کے مذاکرات

28 جولائی 2008

عالمی نجارتی ادارے کی کوشش ہے کہ دنیا کو ایک تجارتی معائدہ پیش کیا جائے مگر اُس کے مندرجات پر افریقی اور ایشیائی ملکوں کو تحفظات ہیں۔

https://p.dw.com/p/ElEq
سوئٹزر لینڈ کےشہر جنیوا میں واقع عالمی تجارتی ادارے کا صدر دفتر جہاں عالمی تجارتی معائدے سلسلے میں بات چیت جاری ہیںتصویر: AP

سوئٹزر لینڈکےشہر جنیوا میں جاری عالمی تجارتی ادارے کی گلوبل ٹریڈ معائدے کی مناسبت سے جاری بات چیت میں مشکلات حائل ہو تی دکھائی دے رہی ہیں۔

WTO-Gebäude in Genf
عالمی تجارتی ادارے کی عمارت کا بیرونی منظرتصویر: AP

عالمی تجارتی ادارے کے طویل مذاکرات میں پیچیدگیاں پیدا ہونا شروع ہو گئیں ہیں۔ پہلے مثبت پیش رفت ظاہر ہونے لگیں تھیں مگر کئی معاملات حل طلب ہیں۔ کیلے کی تجارت پر افریقی ملکوں کو اعتراض ہے۔ زراعت کے دوہا راؤنڈ ڈائیلاگ پر کئی اور ملک مطمئن دکھائی نہیں دے رہے۔

میٹنگ میں شریک امریکی تجارتی عہدے دار ڈیوڈ شارک نے چین اور بھارت کے رویے پر نکتو چینی کرتےہوئےکہا ہے کہ اُن کی وجہ سے نیا عالمی تجارتی معائدہ خطرات میں گرگیا ہے۔ اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ نے انتہائی سخت معاملات قبول کرتےہوئےمفاہمت کا راستہ ہموا کرنے کی کوشش کی تھی۔ بھارتی وزیر تجارت کمل ناتھ کے مطابق لامی تجاویز میں بھی امیر ملکوں کے مطالبات غیر منطقی ہیں۔

WTO-Konferenz in Katar
عالمی تجارتی ادارے کی زراعت کے بارے میں قطر کے دارالحکومت دوہا میں مذاکرات ہوئے تھے۔ تصویر میں وہ مقام جہاں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔تصویر: AP

عالمی تجارتی ادارےکی دوہا راؤنڈ بات چیت کے سلسلے میں جاری وزرائے تجارت کی میٹنگز میں نئی نجاویز کےحوالے یورپی یونین کے کچھ ملکوں کا کہنا ہے کہ مزید بات چیت کے لئے یہ تجاویز مناسب ہیں۔ لیکن کچھ یورپی ملکوںکی جانب سے اختلاف رائے سامنے آ گیا ہے۔ اختلاف کرنےوالے یورپی ملکوں میں اٹلی اور آئر لینڈ شامل ہیں۔

دوسری طرف جنوبی افریقہ کے نائب وزیر نجارت Rob Davies نے عالمی تجارتی معائدے کے سلسلےمیں نئی تجاویز کو موجودہ صورت میں ناقابلِ قبُول قرار دیا ہے۔ اِسی خیال کےحامل ساتھ کچھ اور ملک بھی ہیں۔ یہ تجاویز عالمی تجارتی ادارے کے سربراہ پاسکل لامی نے پیش کی ہیں اور اِسی مناسبت سے یہ لامی تجاویز کہلا رہی ہیں۔ تازہ تجاویز کے حوالے سے کئی ملکوں کی جانب سے مفاہمت کا عندیہ سامنے آیا ہے۔

WTO Generaldirektor Pascal Lamy
عالمی تجارتی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل پاسکل لامےتصویر: dpa

ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کےصدر دفتر میں تیس سےزائد ملکوں کے تجارتی وزراء کےدرمیان بات چیت میں افریقی اورکریبئن سمندر کے ممالک پر دباؤ بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ اُن سےکہا جا رہا ہے کہ وہ کیلے کی تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں تاکہ گلوبل ٹریڈ مذاکرات میں مزید پیش رفت دیکھی جا سکے۔ دوسری طرف یورپی یونین اور لاطینی امریکہ کے ممالک نے کیلے پر امپورٹ ڈیوٹی میں کمی کا عندیہ دیا ہے۔ کیلے کی تجارت عالمی تجارتی سطح پر برسوں سے تنازعے کا باعث بنی ہوئی ہے۔ زراعتی تجارت کے دوہا راؤنڈ کے مستقبل ابھی تک مذاکراتی وزراء کےہاتھ میں ہے۔

جنیوا جاری مذاکرات شیڈیول کے مطابق ہفتے کے دِن ختم ہو جانے تھے لیکن پیش رفت کے امکانات کے تناظر میں اب بُدھ تک اِس کے دورانیے میں اضافہ کردیا گیا ہے۔