1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ثقافتی ورثے کی تباہی، مجرم کو نو سال کی سزائے قید

27 ستمبر 2016

ہالينڈ کے شہر دی ہيگ ميں بين الاقوامی فوجداری عدالت نے آج بروز منگل ايک مسلمان شدت پسند کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار ديتے ہوئے نو برس کی سزائے قيد سنا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2Qe3N
Mali Ahmad Al Faqi Al Mahdi vor dem Internationalen Strafgerichtshof in Den Haag
تصویر: Reuters/R. van Lonkhuisen

عالمی فوجداری عدالت نے افریقی ریاست مالی کے یونیسکو عالمی ثقافتی ورثے کی تباہی کے ذمہ دار ’جہادی‘ احمد الفقی المہدی کو نو سال کی سزائے قید کا حکم سنایا ہے۔ ماہرین امید کر رہے ہیں کہ اس تاریخی عدالتی فیصلے کے نتیجے میں دنیا کے غیر محفوظ آثارِ قدیمہ کا اب بہتر طور پر تحفظ کیا جا سکے گا۔ چالیس سالہ ملزم نے پہلے ہی ان قدیمی مقامات کی تباہی کے احکامات دینے اور خود بھی اس میں عملی حصہ لینے کا اعتراف کر لیا تھا۔

2012ء کے موسمِ گرما میں ٹمبکٹو میں قرونِ وُسطیٰ کے نو مقبروں اور ایک مسجد کو تباہ کر دیا گیا تھا۔ القاعدہ سے منسلک باغيوں نے سن 2012 ميں ٹمبکٹو پر قبضہ کرتے ہوئے سخت ترين اسلامی قوانين نافذ کر ديے تھے۔ شدت پسندوں نے مٹی کی اينٹوں سے بنے تاريخی مقبروں کی تباہی کے احکامات جاری کیے تھے۔ المہدی اسی عمل سے منسلک ايک گروہ کا سربراہ تھا۔ انٹرنيشنل کریمنل کورٹ کے مطابق المہدی انصار الدین نامی ايک گروہ کا رکن تھا، جس کے القاعدہ کے ساتھ قريبی روابط تھے۔ اسے دو برس قبل نائجر سے حراست ميں ليا گيا تھا۔

احمد الفقی المہدی کے خلاف عدالتی کارروائی بائيس اگست کے روز شروع ہوئی تھی۔ يہ امر اہم ہے کہ يہ پہلا واقعہ ہے کہ جب آئی سی سی کی جانب سے کسی مجرم کو تاريخی ورثے کی تباہی پر سزا کا حقدار قرار ديا ہے۔ يہ بھی اہم ہے کہ اس ضمن ميں يہ کسی مسلمان انتہا پسند کو دی جانے والی پہلی سزا ہے۔

عدالتی فيصلے کے جواب ميں المہدی نے منگل کے روز کچھ نہيں کہا تاہم پہلے ايک عدالتی سماعت کے دوران اس نے تمام مسلمانوں پو زور ديا تھا کہ وہ  شدت پسندی سے گريز کريں۔