1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی سیاسی موضوعات پر سلامتی کونسل میں نوجوانوں کا مباحثہ

22 دسمبر 2010

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ایک ایسے مباحثہ کا انعقاد ہوا جس میں 90 ممالک کے 1000 نوجوانوں کی طرف سے بھیجے گئے ان سوالات کو موضوع بنایا گیا جو عام طور پر سیاستدانوں اور سفیروں کے زیر بحث آتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/zoVb
تصویر: cc-by-sa-Patrick Gruban

غیر معمولی نوعیت کی اس تقریب کو امریکی سفیراور سلامتی کونسل کی اس ماہ منتخب ہونے والی صدر سوسن رائس نے ترتیب دیا تھا۔اس تقریب کا مقصد 13 سے 21 برس کے نوجوانوں کی توجہ زندگی کو متاثر کرنے والے مسائل کی جانب مبذول کروانے کی کوشش کرنا تھی ۔

نیویارک میں قائم اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں سوسن رائس نے 150 طالبعلموں کے ایک گروپ کا استقبال کیا۔ اس موقع ہر رائس کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل عام طور پر ایسی غیر رسمی ملاقاتیں ترتیب نہیں دیتی تاہم یہ تقریب اس ماہ سلامتی کونسل کی سب سے اہم تقریبات میں سے ایک ہے۔ تقریب میں سلامتی کونسل کے دیگر 14 ممبران بھی موجود تھے جنہوں نے کانفرنس روم میں سے تقریب کی کاروائی دیکھی۔

واضح رہے کہ ایک ماہ قبل سوسن رائس نے نوجوانوں کو دعوت دی تھی کہ وہ " تمہاری دنیا،تمہارا مستقبل: نئی نسل کی آواز" کے عنوان سے اپنے خیالات اور سولات سلامتی کونسل کو بھیجیں۔

Susan Rice
سلامتی کونسل کی صدر سوسن رائستصویر: AP

اقوام متحدہ کے مطابق اس مباحثے میں وینیزویلا سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ ایک لڑکی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اپنی توجہ " ہتھیار کے بدلے مسکراہٹ" پر دیں۔ اسی طرح مشرقی کانگو سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے کانگو میں پائیدار امن کے قیام میں مدد کے لئے بھی عالمی رہنماوں سے اپیل کی۔ تیونس سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح دہشت گردی ،عالمی امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری بان کی مون بھی اس تقریب میں شریک تھے۔ ان کا اس موقع پر کہنا تھا" اس پروگرام سے یہ نوجوان ہمیں جو پیغام دینا چاہ رہے ہیں وہ بہت ہی سیدھا اور براہ راست ہے۔عمل کرو، اپنے وعدے وفا کرو، اپنے قول وفعل کا تضاد ختم کرو۔ ہمارے سامنے مسائل کے انبار ہیں ۔ اس لئے سلامتی کونسل کو مستقبل دور کے بجائے فوری طور پرمثبت اقدامات کرنے چاہئیں۔"

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں