1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ماحولیاتی کانفرنس سے قبل بون میں بڑا مظاہرہ

عاطف توقیر
4 نومبر 2017

جرمن شہر بون میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز پیر چھ نومبر سے ہو رہا ہے، تاہم آج ہفتے کے روز ہزاروں افراد شہر میں بڑا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس مظاہرے کا مقصد ماحولیاتی تحفظ کے لیے عملی اقدامات کا مطالبہ کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/2n1HH
Klimakonferenz Bonn COP23 Fahrraddemonstration
تصویر: Getty Images/AFP/S. Gallup

بون کے مرکز میں قریب نو ہزار افراد دوپہر کو جمع ہیں، جب کہ قریب ایک ہزار سائیکل سوار بھی قریبی شہر کولون سے 36 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے بعد میں دیگر مظاہرین کے ساتھ آن ملیں گے۔ پولیس کے مطابق سائیکل کے ذریعے دو شہروں کے درمیان کا یہ فاصلہ طے کرنے والے سائیکل سوار مظاہرین ماحولیاتی مذاکرات کی بابت اپنے عدم اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ مظاہرین مرکز شہر سے چلتے ہوئے عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے انعقاد کے مقام کے قریب پہنچیں گے۔

یورپی ہائی ویز: الیکٹرک کاروں کے چارجنگ اسٹیشن، آغاز اسی سال

’قدرتی آفات بھی غریبوں ہی کو زیادہ متاثر کرتی ہیں‘

پاکستان میں بڑھتی گرمی، مستقبل میں درجہ حرارت کہاں پہنچے گا؟

واضح رہے کہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس چھ نومبر تا 17 نومبر بون شہر میں جاری رہے گی، جس میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے قریب دو ہزار حکومتی مندوبین اور ماہرین شریک ہوں گے۔ ان مذاکرات کا مقصد سن 2015ء میں پیرس میں طے پانے والے ماحولیاتی معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق اقدامات کا جائزہ لینا ہے۔ تاہم یہ بات اہم ہے کہ پیرس میں ہونے والے اس ماحولیاتی معاہدے کا حصہ بننے والا ملک اور ضرر رساں گیسوں کے اخراج کے اعتبار سے سب سے آگے امریکا اس معاہدے سے نکل چکا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے یہ کہہ کر اپنے ملک کے اخراج کا اعلان کیا تھا کہ اس معاہدے سے امریکی اقتصادیات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

کیا بادل موسمیاتی تبدیلیوں میں کوئی کردار ادا کرتے ہیں

بون میں ہونے والے مظاہرے میں مختلف تنظمیوں اور ماحول دوست اداروں کے ساتھ ساتھ بائیں بازو کی تنظمیں اور عالمگیریت کے مخالفین بھی شامل ہو رہے ہیں جب کہ متعدد مزدور یونینز بھی اس مظاہرے کا حصہ بن رہی ہیں۔

بون میں یہ کانفرنس ماحولیاتی تبدیلیوں کے سدباب کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے زیر نگرانی منعقد کی جا رہی ہے، جب کہ اس میں شرکت کرنے والے ممالک کی تعداد 195 ہے۔

ان مذاکرات میں ہائیڈروکاربن ایندھن کے استعمال میں کمی، توانائی کے متبادل اور ماحول دوست ذرائع پر انحصار میں اضافہ، اوزون کی تہہ کو لاحق خطرات اور ترقی پذیر اور غریب ممالک کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے محفوظ بنانے کے لیے فنڈز کی فراہمی جیسے موضوعات پر بات چیت ہو گی۔