1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی ماحولیاتی کانفرنس: میزبان میکسیکو

29 نومبر 2010

بحیرہ کیربیئن کے کنارے میکسیکو کے مشہور سیاحتی شہر کانکُون میں تقریباً ساری دنیا کے لیڈران ماحولیاتی تبدیلیوں کے احساس تلے کسی مثبت پیش رفت کو امکانی طور پر حتمی شکل دینے کی کوشش کریں گے۔

https://p.dw.com/p/QKaL
کانفرنس کا مقام مون پیلس ہوٹلتصویر: picture-alliance/dpa

کہا جا رہا ہے کہ دنیا بھر سے دو سو کے قریب اقوام کے نمائندے میکسیکو کے مشہور و معروف سیاحتی شہر کانکُون میں پیر سے ایک عالمی کانفرنس میں شریک ہو رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہو گی کہ کوئی متفقہ لائحہ عمل مرتب کر سکیں تا کہ زمین کے گرم ہوتے ماحول کے عمل کو سست کیا جا سکے۔ اس عالمی اجتماع میں ماحول آلودہ کرنے والی ضرر رساں سبز مکانی گیسوں کو خارج کرنے والے دو بڑے ملک یعنی امریکہ اور چین بھی شریک ہیں۔

کانکُون میں ہونے والی کانفرنس میں صرف اقوام کے نمائندے ہی شریک نہیں ہیں بلکہ ان کے ساتھ ساتھ ماحول دوست تنظیموں اور اداروں کے سرگرم کارکنوں کا بھی ایک بہت ہی بڑا جتھہ موجود ہو گا ۔ کانکُون کانفرنس میں کل افراد کی تعداد بائیس ہزار تک ہو سکتی ہے۔ ان ہزاروں مہمانوں میں میں نو ہزار کے قریب حکومتی وفود میں شامل سرکاری اہلکار ہوں گے۔

ماحول دوست تنظیموں اور اداروں کے اہم افراد کے ہمراہ سرگرم کارکن اور ورکرز مختلف سیشنوں، ریلیوں میں شرکت کے ساتھ ساتھ بینروں اور پلے کارڈز کے ذریعے عالمی لیڈروں کو کسی نتیجے تک پہنچانے کے لئے اپنی سی کاوشیں کریں گے۔ دنیا بھر کے مختلف ملکوں اور اداروں کے وفود اتوار کی رات تک مسلسل میکسیکو پہنچ رہے تھے۔ کانکُون میں پیر سے ایک عالمی میلے کا سماں پیدا ہو جائے گا۔

Flash-Galerie Klimagipfel
کانکُون کا ساحلتصویر: AP

اس کانفرنس سے ایسی امیدیں غریب اقوام اور ماحول دوست افراد نے باندھ لی ہیں کہ اس بار غریب ملکوں کے لئے ماحول دوستی کا گرین فنڈ تویقینی طور پر قائم ہو جائے گا، ماحول دوست ٹیکنالوجی سب کی دسترس میں ہو گی، ٹراپیکل جنگلات کے تحفظ کی بات حتمی شکل پا جائے گی اور کیوٹو پروٹوکول کے متبادل پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔ یہ سب خوش فہمیاں بھی ہو سکتی ہیں لیکن بارہ روزہ کانفرنس کے ساتھ جڑی ایسی بہت ساری امیدیں ہیں جو ہو سکتا ہے کہ اس بار پوری ہو جائیں حالانکہ اس کا امکان بہت کم ہے لیکن امید ہی تو ہے جو خوش رنگ مستقبل کا آسرا ہے۔

ماحولیات کے مبصرین کا خیال ہے کہ کانکُون کانفرنس میں ٹارگٹ کی جانب اپروچ کو بلند سطح پر قطعاً نہیں رکھا جائے گا کیونکہ ایسا عمل کوپن ہیگن میں کانفرنس کے اختتام میں کسی بڑی کامیابی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوا تھا۔ کوپن ہیگن کانفرنس کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ وہاں کسی بڑے سمجھوتے کے قوی امکانات تھے اور وہ لمحہ عالمی لیڈروں سے مس ہو گیا ہے۔

کانکُون شہر میں کانفرنس کا مقام ہوٹل مون پیلس ہے جو انتہائی حفاظتی حصار میں کردیا گیا ہے۔ اس کے گردا گرد سکیورٹی چوکس ہے۔ ساحل پر جنگی جہاز کسی بھی ممکنہ خطرے کو روکنے کے لئے موجود ہیں۔ اگلے سال عالمی ماحولیاتی کانفرنس کی میزبانی جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن کو تفویض کی جا چکی ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں