1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عبوری وزیر اعظم کے طور پر شاہد خاقان عباسی کی نامزدگی

مقبول ملک روئٹرز، ڈی پی اے
29 جولائی 2017

پاکستان میں حکمران مسلم لیگ نون نے نواز شریف کے عبوری جانشین کے طور پر سابق وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی کو نیا ملکی وزیر اعظم نامزد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نواز شریف کو ایک روز قبل سپریم کورٹ نے نااہل قرار دے دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2hLxW
شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ نون میں نواز شریف کے انتہائی مخلص ساتھی سمجھے جاتے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے مغربی یورپی وقت کے مطابق ہفتہ انتیس جولائی کی سہ پہر ملنے والی مختلف نیوز ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی پارلیمان کے قومی اسمبلی کہلانے والے ایوان زیریں میں واضح اکثریت کی حامل اور ملکی سطح پر حکمران سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے پارلیمانی حزب کا ایک اجلاس آج انتیس جولائی کی شام مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے شروع ہوا، جس کا مقصد یہ طے کرنا تھا کہ موجودہ اسمبلی کے اندر ہی حکومتی تبدیلی کے لیے حزب اقتدار کی سربراہی کرتے ہوئے نیا وزیر اعظم اسی جماعت کے کس رہنما کو بنایا جائے گا۔

Pakistan Islamabad - Shahid Khaqan Abbasi
شاہد خاقان عباسی وفاقی وزیر پٹرولیم رہ چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpaT. Mughal

ساتھ ہی مسلم لیگ نون کے اس پارلیمانی پارٹی اجلاس میں یہ بھی طے کیا جانا تھا کہ اب تک وزیر اعظم چلے آ رہے نواز شریف کی پارلیمانی نااہلی کے عدالتی فیصلے کے بعد اس سیاسی جماعت کا آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہو گا۔

نواز شریف کے جانشین وزیر اعظم کی پارٹی نامزدگی آج شام

نواز حکومت کا خاتمہ: ’پاک چین اقتصادی راہداری خطرے میں نہیں‘

نواز شریف کی نااہلی کے بعد مستقبل کا پارٹی منظر، مشاورت جاری

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق پاکستان میں نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے کے فوراﹰ بعد ہی سے یہ چہ مگوئیاں زوروں پر تھیں کہ ملکی وزیر اعظم کے طور پر نواز شریف کا 'مستقل‘ جانشین ان کے چھوٹے بھائی اور پنجاب کے موجودہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو بنایا جائے گا۔

لیکن شہباز شریف اس وقت چونکہ پنجاب اسمبلی کے رکن ہیں، اس لیے پہلے ان کے استعفے کے بعد انہیں نواز شریف کی لاہور سے قومی اسمبلی کی نشست این اے ایک سو بیس سے الیکشن لڑوایا جائے گا اور پھر ممکنہ کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کے رکن کے طور پر ہی وہ نئے ملکی وزیر اعظم بن سکیں گے۔ اس پارٹی اجلاس میں شریک ایک مرکزی رہنما نے روئٹرز کو بتایا کہ اب اگلے قریب ڈیڑھ دو ماہ تک مسلم لیگ نون ہی کے ایک رہنما اور سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اس پارٹی کے پارلیمانی گروپ کے عبوری سربراہ رہیں گے اور پھر شہباز شریف کے قومی اسمبلی میں پہنچ جانے کے بعد عباسی یہ عہدہ شہباز شریف کے لیے خالی کر دیں گے، جو اگلے عام انتخابات تک وزیر اعظم رہیں گے۔

60 Jahre DW Shahbaz Sharif Pakistan
پارلیمانی سیاست میں طویل المدتی بنیادوں پر نواز شریف کے جانشین شہباز شریفتصویر: DW

عبوری وزیر اعظم کے طور پر پارٹی نامزدگی کے لیے شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ساتھ سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کے علاوہ چند دیگر پارٹی لیڈر بھی ممکنہ انتخاب قرار دیے جا رہے تھے لیکن آج کے اجلاس میں مسلم لیگ نون کے پارلیمانی دھڑے نے اپنا فیصلہ عباسی کے حق میں دے دیا۔

58 سالہ شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ نون کے ایک اہم مرکزی رہنما اور نواز شریف کے بہت مخلص سیاسی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔

ڈی پی اے کے مطابق مسلم لیگ نون کے پارلیمانی گروپ کی طرف سے شاہد خاقان عباسی کے اپنے نئے رہنما کے طور پر انتخاب کے بعد اب ملکی صدر ممنون حسین قومی اسمبلی کا ایک جلاس بلائیں گے، جس میں ایوان زیریں کے اراکین باقاعدہ طور پر عباسی کو نیا وزیر اعظم منتخب کر لیں گے۔ قومی اسمبلی میں نون لیگ کی واضح اکثریت کے باعث عباسی کو نیا سربراہ حکومت بنوانا پارٹی کے لیے کوئی مشکل کام نہیں ہو گا۔

پاناما سے اقامہ تک، نواز شریف کا احتساب: تبصرہ

نا اہلی کے بعد: نواز شریف کے پاس قانونی اور سیاسی آپشنز کیا ہیں؟

نواز شریف نا اہل، ملک میں سیاسی ہلچل

Pakistan Premierminister Nawaz Sharif
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نواز شریف اب دوبارہ رکن پارلیمان نہیں بن سکتےتصویر: Getty Images/AFP/K. Fukuhara

ڈی پی اے نے مزید لکھا ہے کہ 67 سالہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اب دوبارہ پارلیمان کے رکن تو نہیں بن سکتے لیکن وہ آئندہ بھی اپنی پارٹی کے سربراہ رہیں گے اور اسی حیثیت میں وہ دراصل اپنے ایک 'فرنٹ مین‘ کے ذریعے، جو قریب دو ماہ بعد ان کے 65 سالہ چھوٹے بھائی شہباز شریف ہوں گے، مستقبل میں بھی بالواسطہ طور پر حکمرانی کرتے رہیں گے۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسلام آباد میں جاری مسلم لیگ نون کے پارلیمانی دھڑے کے اجلاس میں عبوری وزیر اعظم کے طور پر شاہد خاقان عباسی کو نامزد کرنے کے علاوہ یہ باقاعدہ فیصلہ بھی کر لیا گیا کہ طویل المدتی بنیادوں پر پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں نواز شریف کے عملی جانشین شہباز شریف ہی ہوں گے۔ یوں اس حوالے سے ماہرین کے دونوں اندازے درست ثابت ہوئے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کے آج کے اجلاس سے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی تفصیلی خطاب کیا، جس دوران انہوں نے ملکی سپریم کورٹ کے ہاتھوں اپنی نااہلی کے تناظر میں اس حوالے سے مفصل اظہار خیال کیا کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا اور نہ ہی کوئی کرپشن کی تھی۔