1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی پارلیمان کے اندر بم دھماکہ

12 اپریل 2007

جمعرات کو عراقی پارلیمان کے کیفے ٹیریا میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں تین پارلیمانی اراکین سمیت کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور تقریباً تیس زخمی ہو گئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ عراقی پارلیمنٹ کے اندر اس قسم کی کاروائی کی گئی ہے۔عراقی پارلیمان اور اُس کا یہ کیفے ٹیریا بغداد کے انتہائی حسّاس علاقے گرین زون میں واقع ہے، جہاں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات ہیں۔

https://p.dw.com/p/DYH0
عراقی پارلیمان میں بم دھماکے کے بعد امریکی ہیلی کاپٹر گرین زون میں کنونشن سنٹر کے اوپر پرواز کرتے ہوئے
عراقی پارلیمان میں بم دھماکے کے بعد امریکی ہیلی کاپٹر گرین زون میں کنونشن سنٹر کے اوپر پرواز کرتے ہوئےتصویر: picture alliance/dpa

یہ بم دھماکہ اس وقت ہوا جب عراقی پارلیمنٹ کے اراکین اور عملہ دو پہر کا کھانا کھا رہے تھے۔ جمعرات کو ہی ایک اور بم دھماکے میں بغداد کا ایک اہم پل بھی اڑا دیا گیا تھا۔ اِس خود کُش حملے کے نتیجے میں کم از کم دَس افراد مارے گئے۔

امریکہ نے عراقی پارلیمان میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکی افواج نے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ حملہ القاعدہ کی جانب سے کیا گیا ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ کونڈولیزا رائس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گرد عراق میں جمہوریت کو پنپتا نہیں دیکھ سکتے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے حملے غیر متوقع نہیں ہیں اور یہ کہ عراق میں امریکہ کا سیکورٹی پلان ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔

دوسری طرف عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل امر موسیٰ نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے اور عراقی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف متحد رہیں۔

کہا جا رہا ہے کہ اگر عراق کی پارلیمنٹ بھی اس طرح کے حملوں سے محفوظ نہیں ہے تو عراق کے عام علاقوں میں امن و امان کی صورتِ حال کیا ہو گی۔