1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عرب لیگ کا سربراہ اجلاس، شام کا معاملہ کلیدی

29 مارچ 2012

عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری نے کہا ہے کہ آج جمعرات کو عرب لیگ کے سربراہ اجلاس میں شامی صدر بشار الاسد سے یہ نہیں کہا جائے گا کہ وہ اقتدار چھوڑ دیں، کیونکہ یہ طے کرنا عرب لیگ کا نہیں بلکہ شامی عوام کا کام ہے۔

https://p.dw.com/p/14UAF
تصویر: AP

عراقی دارالحکومت بغداد میں آج عرب لیگ کے سربراہان کا ایک اہم اجلاس ہو رہا ہے۔ عراقی وزیر خارجہ کے مطابق اس اجلاس میں شامی صدر بشار الاسد پر مزید زور دیا جائے گا کہ وہ جمہوریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن بند کریں۔ عرب لیگ میں سخت الفاظ کی حامل اس اجلاس کی مجوزہ قرارداد کو قطر اور سعودی عرب کی پشت پناہی حاصل رہی ہے۔

عراقی وزیر خارجہ زیباری نے سربراہ اجلاس سے قبل منعقد ہونے والے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس کے بعد بدھ کے روز کہا، ’عرب لیگ کا مؤقف سادہ ہے۔ ہم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ بشار الاسد حکومت چھوڑ دیں۔ ہم نے اس موضوع پر بات نہیں کہ اور نہ ہم کبھی اس سمت میں جائیں گے۔‘

Irak Außenminister Gipfel-Treffen in Bagdad
سربراہ اجلاس سے قبل وزرائے خارجہ اجلاس کا منظرتصویر: dapd

ہوشیار زیباری نے کہا کہ ملک کا صدر کسے منتخب کرنا ہے، یہ طے کرنا عرب لیگ یا کسی اور ادارے کا نہیں بلکہ شامی عوام کا استحقاق ہے۔ ’ہم نے اس موضوع پر کسی طرح کی کوئی بات نہیں کی۔‘

تاہم عراقی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ شام کا مسئلہ اب علاقے یا عرب لیگ کا مسئلہ نہیں بلکہ عالمی برادری کی توجہ کا مرکز ہے اور وہاں جاری قتل عام کسی صورت بھی قابل برداشت نہیں ہے۔

اس سے قبل عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نبیل العربی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس سربراہ اجلاس میں شام کے لیے کوفی عنان کے چھ نکاتی امن منصوبے کی حمایت میں اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی۔ اس سے قبل شام نے کوفی عنان کے تجویز کردہ اس منصوبے کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ 20 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ عراقی دارالحکومت بغداد میں عرب لیگ کا کوئی سربراہ اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ اجلاس میں کلیدی اہمیت شام کے مسئلے کو حاصل رہے گی، جہاں انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق گزشتہ ایک سال میں دس ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: مقبول ملک