1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عرب لیگ کی جانب سے لیبیا میں فوجی کارروائی کے امکان کی مخالفت

2 مارچ 2011

عرب لیگ کے سربرہ امر موسیٰ نے لیبیا کی صورتِ حال کو باعثِ تشویش قرار دیا ہے۔ دوسری جانب عرب ممالک نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے لیبیا میں عسکری کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔

https://p.dw.com/p/R5kx
عرب ممالک کی تنظیم عرب لیگتصویر: AP
بدھ کے روز قاہرہ میں بائیس عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے لیبیا کی صورتِ حال پر تبادلہِ خیال کیا۔ عرب لیگ کے سربراہ امر موسیٰ کا کہنا تھا کہ لیبیا میں جاری بحران انتہائی خوفناک ہے۔

عرب لیگ کی جانب سے لیبیا کے رہنما معمر قذّافی کے خلاف کسی بھی نوعیت کی بیرونی فوجی کارروائی کی مخالفت کی گئی ہے۔ عرب ممالک کے وزراء کا کہنا ہے کہ لیبیا کا بحران عرب خطّے کا اندرونی معاملہ ہے اور اس حوالے سے کسی بھی بیرونی کارروائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

عرب لیگ کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے سوئز کینال کی جانب اپنے بحری بیڑوں کو روانہ کرنے کے اقدام کے ردِ عمل کے طور پرسامنے آیا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ بحری بیڑے لیبیا میں انسانی بحران سے نمٹنے اور امدادی کارروائیوں کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

EU-Afrika-Gipfel
قذافی کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک لیبیا کی صورتِ حال کی خرابی کے پیچھے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

لیبیا کے رہنما معمر قذافی نے ایک مرتبہ پھر مغربی ممالک اور امریکہ پر لیبیا کی صورتِ حال کو خراب کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے امید ظاہر کی کہ لیبیا کے مختلف علاقے خانہ جنگی کے باوجود یک جہت رہیں گے۔

واضح رہے کہ عرب لیگ لیبیا کی رکنیت پہلے ہی معطل کر چکی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید