1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ پٹی پر اسرائیل کے تازہ فضائی حملے

3 اپریل 2010

فلسطینی عسکریت پسندوں کی جانب سے راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے غزہ پٹی میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کارروائی میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/MmbX
تصویر: picture-alliance / dpa

اسرائیلی جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب غزہ پٹی کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی آرمی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی غزہ سے ایک میزائل داغے جانےکے بعد کی گئی۔ ان فضائی حملوں میں اسرائیل نے حماس کی ایک اسلحہ فیکٹری اور دوگودام تباہ کرنےکا دعویٰ کیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ دراصل دودھ کی ایک فیکٹری تھی، جو، اب مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے اور اس حملے میں تین بچے زخمی ہیں۔

حماس نے الزام عائد کیا ہے اسرائیل نے ان فضائی حملوں میں غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ حماس رہنما اسمٰعیل ہانیہ نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ اسرائیلی اشتعال انگیزی کو فوری طور پر روکنےکے لئے اقدامات کرے۔ ساتھ ہی ہانیہ نے حماس سے اسرائیل کی ساتھ ہونے والے فائر بندی کے معاہدےکی پاسداری کرنے کا کہا ہے۔ انہوں نےکہا کہ یہ فیصلہ تنظیم کے حق میں بہتر ہے۔

Hamas Premierminister Ismail Hania in Gaza Stadt
حماس کے رہنما اسمٰعیل ہانیہتصویر: AP

تقریباً ایک سال کے وقفے کے بعد غزہ سے اسرائیل پر میزائل فائر کئے جانے کے سلسلے میں تیزی آ گئی ہے۔ ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لافروف نے حماس رہنما خالد مشعل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ سے اسرائیل پر میزائل داغے جانےکو فوری طور پر بند کروانے کی کوششیں کریں۔ خالد مشعل نے روسی وزیر خارجہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حماس کو اشتعال انگیزی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ غزہ سے میزائل فائر کرنے کے سلسلے کو فوری طور پر بند کروائیں گے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں