1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانسیسی صدر کیلے پہنچ گئے

عاطف بلوچ، روئٹرز
26 ستمبر 2016

فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ پیر کے روز شمالی شہر کیلے کا دورہ کر رہے ہیں۔ اسی شہر میں ’جنگل‘ کے نام سے مشہور وہ بدنامِ زمانہ مہاجر کیمپ بھی قائم ہے، جسے اب ختم کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/2QaQY
Frankreich Francois Hollande in Calais
تصویر: Getty Images/AFP/P. Huguen

فرانس میں مہاجرین کا معاملہ اب ایک اہم سیاسی مسئلے میں تبدیل ہو چکا ہے اور مختلف سیاسی جماعتوں خصوصاﹰ دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے حکومت پر مہاجرین کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ ہزاروں مہاجرین چینل ٹنل کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے برطانیہ پہنچنے کے لیے اس کیمپ میں مقیم ہیں، تاہم اس ٹنل کی سخت نگرانی اور دیگر انتظامات کی وجہ سے یہ افراد یہاں طویل عرصے تک پھنسے رہے، جب کہ ایسی متعدد کوششوں کے دوران درجنوں افراد ہلاک بھی ہوئے۔

اولانڈ کیلے کا دورہ تو کر رہے ہیں، تاہم وہ اس شہر کے نواح میں واقع ’جنگل‘ نامی مہاجر بستی نہیں جا رہے۔ اپنے اس دورے میں وہ مقامی پولیس اہلکاروں، کاروباری شخصیات، مقامی نمائندوں اور امدادی تنظیموں سے مل رہے ہیں۔

اولانڈ نے اعلان کیا تھا کہ کیلے کی مہاجر بستی کو ختم کر دیا جائے گا، جب کہ اب فرانسیسی حکام اس بستی کے خاتمے اور یہاں موجود مہاجروں کو دیگر علاقوں میں قائم مختلف مراکز میں منتقل کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

Paris Camp Flüchtlinge Migranten Räumung 'Avenue de Flandre' Frankreich
فرانسیسی حکام نے یہ کیمپ خالی کرانے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Y. Valat

کیلے میں مہاجر کیمپ کئی برسوں سے قائم ہے، تاہم ’جنگل‘ کا مرکز گزشتہ برس کے آغاز پر قائم ہوا تھا، یہاں ہر طرف خیمے، عارضی رہائش گاہیں اور کنٹینرز موجود ہیں، جن میں مہاجر مقیم ہیں۔ یہاں کچھ مقام پر باقاعدہ دکانیں بھی وجود آ چکی ہیں اور ایک طرح سے یہ علاقہ ایک چھوٹے سے شہر کا رنگ اختیار کر چکا ہے، جہاں تمام تر مصائب کے باوجود زندگی رواں دواں دکھائی دیتی ہے۔ تاہم کیلے کے علاقے میں اس مہاجر بستی کو نہایت متنازعہ تصور کیا جاتا ہے اور مختلف فرانسیسی مکتبہ ہائے فکر کے افراد کی اس بابت مختلف آراء ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت ’جنگل‘ میں مقیم مہاجرین کی تعداد چھ تا ساڑھے سات ہزار ہے، جب کہ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ یہاں مجموعی طور پر دس ہزار مہاجرین موجود ہیں۔

یہاں موجود مہاجرین روزانہ کی بنیاد پر ان ٹرکوں اور گاڑیوں میں چھپنے کی کوشش کرتے ہیں، جن کی منزل برطانیہ ہوتی ہے اور یہ ٹرک چینل سرنگ کے ذریعے برطانیہ پہنچتے ہیں۔

گزشتہ بدھ کو سابق صدر اور آئندہ انتخابات میں عہدہ صدارت کے امیدوار نکولا سارکوزی نے اس مہاجر بستی کا دورہ کیا تھا۔ سارکوزی بھی مہاجرین کے حوالے سے سخت ترین موقف کے حامل ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ فرانس میں آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے پرائمریز کا آغاز رواں برس نومبر میں شروع ہو رہا ہے اور مہاجرین کا موضوع آئندہ انتخابات میں اہم ترین کردار ادا کرسکتا ہے۔