1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانسیسی وزارت خزانہ سائبر حملوں کی زد میں

7 مارچ 2011

پیرس سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق فرانس میں ملکی وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر سائبر حملے کیے گئے ہیں۔ متعلقہ وزارت نے پیر کے روز ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہیکرز کا ہدف بین الاقوامی نوعیت کی دستاویزات تھیں۔

https://p.dw.com/p/10Uay
تصویر: picture-alliance/chromorange

فرانسیسی حکومت میں مالیات اور بجٹ سے متعلقہ امور کے سیکریٹری جنرل ڈومینیک لامیو نے خبر رساں ادراے اے ایف پی کو بتایا کہ آن لائن حملہ آوروں کا نشانہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں کے گروپ G20 سے متعلقہ اہم دستاویزات تھیں۔ ان کے مطابق اس سائبر حملے نے ان کی وزارت کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹ کی سکیورٹی کے نظام کو مزید بہتر بنائے۔

Symbolbild: hacker stiehlt Daten aus EDV-Anlage Computerkriminalität
سن 2008ء میں چین میں فرانسیسی سفارتخانے کی ویب سائٹ بھی ہیک کر لی گئی تھیتصویر: Bilderbox

فرانسیسی وزیر خزانہ فرانسوآ باروں کا کہنا ہے کہ فی الحال تحقیقات جاری ہیں اور پتہ چلایا جا رہا ہے کہ یہ سائبر حملے کن لوگوں نے کہاں سے کیے۔ آج پیر کے روز ہی Paris-Match نامی میگزین نے لکھا کہ وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر دسمبر کے بعد سے مسلسل سائبر حملے کیے جا رہے ہیں۔ اس میگزین میں ایک انٹرنیٹ سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماضی میں فرانس کے خلاف اتنے بڑے پیمانے پر سائبر حملے کبھی دیکھنے میں نہیں آئے تھے۔

ایک اعلیٰ فرانسیسی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس میگزین کو بتایا کہ اس کی معلومات کے مطابق یہ سائبر حملے چین سے کیے گئے تھے۔

اسی میگزین میں وزیر خزانہ باروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس وزارت کے سینٹرل سروسز ڈویژن کے 100 سے زائد کمپیوٹر ان حملوں سے متاثر ہوئے۔ ’’وزارت کے ایک لاکھ 70 ہزار کمپیوٹروں میں سے 10 ہزار کو ضروری مرمت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔‘‘ فرانسوآ باروں کے مطابق بند کیے جانے والے کمپیوٹر پیر کی رات تک دوبارہ ٹھیک کر لیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہیکرز قومی دستاویزات کی بجائے ’بین الاقوامی معاملات‘ سے متعلق دستاویزات ہیک کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے تھے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی حفاظت کے لیے فرانس کی قومی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل Patrick Pailloux کا کہنا ہے کہ ہیکرز فرانسیسی صدر، جی ٹوئنٹی اور بین الاقوامی اقتصادی امور سے متعلقہ دستاویزات چوری کرنا چاہتے تھے۔ ان کےمطابق یہ سائبر حملے انتہائی پروفیشنل انداز میں اور منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے۔ ’’اتنے بڑے پیمانے پر فرانس کے خلاف ایسے حملے پہلی مرتبہ کیے گئے ہیں۔‘‘

Pailloux کے بقول اس بارے میں کی جانے والی سرکاری چھان بین میں کئی فرانسیسی خفیہ ادارے بھی شامل ہو چکے ہیں۔ قبل ازیں سن 2008ء میں چین میں فرانسیسی سفارتخانے کی ویب سائٹ بھی ہیک کر لی گئی تھی۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں