1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس میں نیو نازی گروپ کے تین مشتبہ افراد گرفتار

8 مئی 2021

مشرقی فرانس میں نیو نازی گروپ سے تعلق کے شبے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ افراد ممکنہ طور پر ایک عمارت پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/3t8oH
Deutschland, München: Aus Solidarität mit den "Gelbwesten"
تصویر: picture-alliance/S. Babbar

فرانسیسی عدالتی ذرائع نے بتایا ہے کہ نیو نازی گروپ سے تعلق رکھنے کے شبے میں جن تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ان افراد کی گرفتاری جمعہ سات مئی کو کی گئی۔ ان پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد کو دہشت گرد تنظیم قائم کرنے کے الزام کا سامنا ہے۔

جرمنی: مسلمانوں پر حملے کے ملزم انتہاپسند گروپ پر مقدمہ شروع

فرد جرم عائد

فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کے سامنے گرفتار ہونے والے تینوں مشتبہ افراد کو سات مئی کی شام پیش کیا گیا۔ اس موقع پر استغاثہ نے گرفتار شدگان پر فردِ جرم عائد کی۔

Demonstration von Sven Liebichs "Merkeljugend˜ in Chemnitz
کئی یورپی ملکوں میں سفید فام انتہا پسندانہ تحریکوں کے حامی پائے جاتے ہیںتصویر: Imago Images/M. Trammer

گرفتار ہونے والے تین مشتبہ افراد میں شامل دو مردوں کی عمریں انتیس اور چھپن برس ہیں جب کہ تیسری ملزمہ ہے اور اس کی عمر ترپن برس ہے۔ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ تینوں افراد فری میسن سوسائٹی کی ایک عمارت پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

فری میسن سوسائٹی چودہویں صدی میں ایسے افراد نے تشکیل دی تھی جو اپنی اصل پتھروں کے قدیمی معماروں سے جوڑتے ہیں۔ حالیہ کئی برسوں سے اس تنظیم کو سازشہ نظریات سے بھی جوڑا جاتا ہے۔

جرمنی میں انتہا پسندوں کے پاس اسلحہ ہے، انٹیلیجنس رپورٹ

گرفتار شدگان کا تعلق

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں چار مئی بروز منگل کو بھی تین افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں بھی دو مرد اور ایک عورت شامل تھی۔ ان افراد کو بعد ازاں رہائی مل گئی تھی۔ رہائی کی تفصیل دستیاب نہیں کہ آیا وہ عدالت سے ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔

Griechenland Athen | Demonstration von Unterstützern der Golden Dawn Partei
یونان میں دائیں بازو کی گولڈن ہاک نامی سیاسی جماعت کے کارکن ملکی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئےتصویر: Petros Giannakouris/AP Photo/picture-alliance

ان کا تعلق بھی ایک گروپ سے ہے جو 'توقیر اور قوم‘ یعنی "Honour and Nation" کا نام رکھتا ہے۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ یہ پرتشدد حملوں کی پلاننگ کر رہا تھا۔ تفتیش کاروں نے واضح کیا کہ حملے صرف منصوبہ بندی کی حد تک تھے اور عملی طور پر کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاریاں ان کے پیغامات اور بارودی مواد کی ریسرچ اور ممکنہ حملوں کے اہداف کی بنیاد پر کی گئی تھیں۔

دائیں بازو سے مبینہ تعلق والے گروپ

حالیہ گرفتاریوں کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ یہ فرانس کے دائیں بازو کے حلقے کے خلاف ایک نئی تفتیش کا نتیجہ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ فرانسیسی استغاثہ نے رواں برس اپریل میں ایک کالعدم گروپ 'او اے ایس‘  کے نو افراد کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی تھی۔

او اے ایس ( Organisation Arme Secrete) انتہائی دائیں بازو کی مسلح خفیہ تنظیم تھی اور اس میں الجزائری جنگ کے منحرف نیم فوجیوں کے شامل ہونے کا بتایا گیا تھا۔ یہ افراد فرانسیسی مسلمانوں کی سینیئر شخصیات پر حملے کرنے کا پلان بنا رہے تھے۔ اس گروپ کو سن 2017 میں خلافِ قانون قرار دے کر تحلیل کر دیا گیا تھا۔

Deutschland Partei Kundgebung der Neonazi-Partei "Die Rechte"
جرمنی میں نیو نازی سیاسی جماعت کے کارکن بیلے فیلڈ نامی شہر میں ایک جلوس میں شریک ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/R. B. Fishman

اسی طرح کی ایک اور تنظیم اے ایف او کو بھی فرانسیسی حکام نے سن 2018 میں کالعدم قرار دے دیا تھا۔ یہ بھی فرانسیسی مسلمانوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اسی گروپ پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ یہ ملکی صدر ایمانوئل ماکروں پر بھی حملے کی کوشش میں تھا۔

جرمن داخلی انٹیلیجنس نے اے ایف ڈی کی خفیہ نگرانی شروع کر دی

ایسا بھی بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ نیو نازی گروپ یہودی اور مسلم عبادت خانوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھے۔ یہ گروپ سفید فام نسل کی برتری کے بھی قائل ہیں۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں سن 2019 کے حملے کرنے والے کی بھی تعریف کی تھی۔

ع ح، ع آ (اے ایف پی)