1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانیسی صدر سارکوزی کا دورہ روس

8 ستمبر 2008

اس دورے کے دوران فرانسیسی صدر کی کوشش ہو گی کہ جارجیا تنازعہ کے منطقی اختتام کے لئے یورپی یونین کی ایما پر تیار کئے گئے امن معاہدہ کو بچایا جائے اور روس ،جارجیا سے اپنی افواج واپس بلوا لے۔

https://p.dw.com/p/FDaD
فرانسیسی صدر اپنے روسی ہم منصب کے ساتھتصویر: AP

فرانسیسی صدر نکولس سارکوزی یوپی یونین کے ایک اعلی وفد کی صورت میں روس کے صدر دمتری مدوی ایدف سے ملاقات کے لئے ماسکو روانہ ہوئے۔ جہاں ان کی کوشش ہو گی کہ جارجیا تنازعہ کے منطقی اختتام کے لئے یورپی یونین کی ایما پر تیار کئے گئے امن معاہدہ کو بچایا جائے اور روس اپنی افواج جارجیا سے واپس بلوا لے۔

فرانسیسی صدر نکولس سارکوزی کے ہمراہ یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ خاوئیر سولانا اور یورپی کمیشن کے صدر خوزے مانول باروسو بھی ہیں۔ یورپی یونین کے اس اعلی وفد کے روس پہنچنے سے قبل ہی روس نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ جارجیا تنازعے سے متعلق وہ یورپی یونین کے تمام مطالبات کو تسلیم نہیں کرے گا۔

دریں اثنا جارجیا کے صدر مخائل شاکاشویلی نے روس پر جارجیا میں انسانی حقوق کے استحصال کا الزام عائد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی اعلی عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ جارجیا نے بین الاقوامی عدلات برائے انصاف ICJ سے مطالبہ کیا ہے کہ روس کی طرف سے جنوبی اوسیتیا اور ابخازیہ میں نسلی بنیادوں پر کئے جانے والے قتل عام کو روکنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔

اطلاعات کے مطابق روسی فوجی ابھی تک جارجیا کی سرحدوں کے اندر تعینات ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق جارجیا میں تعینات روسی فوجی دستوں کی موجودہ کارروائیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ روس یورپی یونین کے مطالبات پر کان دھرنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔

تاہم روس کا کہنا ہےکہ جارجیا تنازعےکے خاتمے کے لئے چھ نکاتی معاہدہ پر عمل کیا جا رہا ہے۔ جبکہ دوسری طرف یورپی ممالک نے روس کے اس دعوی کی نفی کی ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ متنازعہ علاقوں میں چند ہزار روسی فوجیوں کی تعیناتی امن معاہدے کے مطابق ہے۔ روس نے یہ بھی کہا ہے کہ شورش زدہ علاقوں میں روسی افواج اس وقت تک تعینات رہیں گی جب تک جب تک ان علاقوں میں بین الاقوامی امن فوجی تعینات نہیں کئے جاتے کیونکہ ان علاقوں پر جارجیا کی طرف سے دوبارہ حملے کو نطر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ فرانسیسی صدر نکولس سارکوزی اپنے دورہ روس کے دوران مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔ سارکوزی اپنے دورہ روس کے بعد پیر کے دن ہی جارجیا جائیں گے جہاں وہ صدر مخائل شاکاشویلی سے ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ قریبا ایک مہینہ قبل جارجیا کے ساتھ ایک مختصر دورانیے کی جنگ شروع کرنے پر مغربی ممالک نے روس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ روس نے جارجیا پر حملہ کرتے ہوئے اپنے فوجی دستوں کو جارجیا بھر میں پھیلا دیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا جارجیا طاقت کے بل پر علیحدگی پسند جنوبی اوسیتیا کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرنا چاہتا تھا اور روس نے جنوبی اوسیتیا کی طرف سے مدد مانگنے پر جارجیا کی عسکری کوشش کو ناکام بنایا۔