1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرنچ اوپن: ندال اور ایوانووچ ،بازی مات کھیل ختم

عابد حسین ⁄ مقبول ملک31 مئی 2009

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری ٹینس کھیل کا دوسرا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ، فرنچ اوپن ، اِس ٹورنامنٹ کا آخری ہفتہ شروع ہو رہا ہے جس میں تمام بڑے میچوں دیکھنے کو ملیں گے۔ اِن میں خواتین اور مردوں کے فائنل مقابلے شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/I10i
فرنچ اوپن: رافائل ندال شکست سے دوچارتصویر: AP

ٹینس کی دنیا کے سال کا دوسرا اہم ترین ٹورنامنٹ فرنچ اوپن اب اختتامی منزل کے قریب پہنچ رہا ہے۔ مردوں اور خواتین کے پری کوارٹر فائنل کا مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے۔ خواتین میں امریکی کھلاڑی وینس ویلیمز کے علاوہ روسی کھلاڑی ایلینا ڈیمنٹیوا اور سیربیا کے مرد کھلاڑی نوواک ڈژکووچ کی شکست ٹورنامنٹ کے ابتدائی راؤنڈ میں سب سے بڑے اپ سیٹ قرار دیئے گئے ہیں۔ اِس اہم ٹورنامنٹ میں خواتین فائنل چھ جون اور مردوں کا فائنل میچ سات جون کو کھیلا جائے گا۔ کوارٹر فائنل میچوں کے لئے کوالیفائی کرنے والے مرد اور خواتین کھلاڑیوں کی فہرست اتوار کی رات تک مکمل ہو سکتی ہے۔

Dinara Safina
روسی خاتون کھلاڑی دینارا سافیناتصویر: AP

فرنچ اوپن کی دفاعی چیمپئن سربیا کی خاتون کھلاڑی انا ایوانووچ غیر معمولی طور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ گزشتہ سال یہ اعزاز جیت کر وہ عالمی نمبر ایک کے مقام پر فائز ہو گئی تھیں مگر بعد میں ان کی پرفارمنس میں مسلسل زوال دیکھنے میں آیا ہے۔ کچھ ماہرین کے خیال میں وہ ایک سابقہ روسی کھلاڑی انا کورنیکووا کی طرح ماڈلنگ کی گلیمرس دنیا میں داخل ہو کر کھیل پر اپنی توجہ مرکوز کرنے سے قاصر ہو گئی تھیں۔ مگر اِس خیال سے کچھ اور ماہرین متفق نہیں اور وہ سابقہ عالمی نمبر ایک ماریا شارا پووا کی مثال دیتے ہیں۔

Sportauszeichnung für Serenna Williams, Weltranglisten Erste im Tennis, Monaco
امریکی خاتون کھلاڑی سیرینا ولیمز بھی عمدہ فارم میں ہیں۔تصویر: AP

یہ کوئی مشکل سوال نہیں ہے کہ کیا انا ایوانووچ اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ اِس کا جواب اتوار کو کھیلے گئے پری کوارٹر فائنل میں سامنے آ گیا ہے۔ اِس کوشش میں وہ ناکام رہیں۔ کھیل پر بھرپور توجہ مرکوز کرنے میں وہ قاصر دکھائی دے رہی ہیں۔ شاید یہی وجہ اُن کی پری کوارٹر فائنل میں ہارنے کی وجہ بنی۔ وہ اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں ناکام رہیں۔ آنا ایوانووچ کو بیلا روس کی Azarenka نے شکست دی۔ یہ اور بات تھی کہ اگر وہ فرنچ اوپن جیتنے میں کامیاب ہو جاتیں، جو اب ایک خواب ہے، تو پھر بھی وہ عالمی نمبر ایک کی پوزیشن پر براجمان نہیں ہو سکتی تھیں۔ امکاناً وہ اپنی آٹھویں پوزیشن سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گی ۔

Serbien Tennis Ana Ivanovic
فرنچ اوپن کی دفاعی چیمپئن سیربیا کی آنا ایوانووِچ ، پری کوارٹر فائنل میں ٹورنامنٹ سے باہرتصویر: AP

سابقہ عالمی نمبر ایک روسی کھلاڑی ماریا شارا پووا کافی عرصے کے بعد اپنی کلائی اور کندھے کی چوٹ سے نجات پاتے ہوئے کورٹس میں اتری ہیں۔ ان کی کارکردگی بہتر ہے لیکن ان کو ابھی خاصی پریکٹس کی ضرورت ہے۔ اپنے تجربے کی بنیاد پر وہ پہلے مرحلوں میں کامیاب رہی ہیں۔ کوارٹر فائنل میں کئی نئی نوجوان خواتین موجود ہیں جو ان کو اگلے میچوں میں سخت مقابلہ دے سکتی ہیں۔

Maria Sharapova gewinnt im Finale gegen Serena Williams Wimbledon2004
ماریا شاراپوواتصویر: AP

ماہرین کا خیال ہے کہ روس کے سابق عالمی نمبر ایک مرات سافن کی بہن دینارا سافینا اپنی موجودہ فارم کے تناظر میں فرنچ اوپن جیتنے کی اہل دکھائی دیتی ہیں۔ انہوں نے پری کوارٹر فائنل میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ مٹی کے کورٹس پر انیس میں سے اٹھارہ میچوں میں دینارا سافینا کو کامیابی حاصل ہو چکی ہے۔ لیکن اس سطح پر مقابلوں کا معیار بہت اعلیٰ ہونے کی وجہ سے ایک غلطی بعض اوقات میچ ہارنے کا سبب بن جاتی ہے۔ کوارٹر فائنل میں امکاناً کچھ نئے نام بھی دیکھنے کو آ سکتے ہیں۔ اِس میں سلوواکیہ کی ڈومینیکا چی بُلکوا بھی ہیں وہ پری کوارٹر مرحلے میں اپنی مد مقابل ہنگری کی خاتون کھلاڑی کو آسانی سے ہرانے میں کامیاب رہیں۔

مردوں کے مقابلوں میں تو عالمی نمبر ایک ہسپانوی کھلاڑی رافائل نادال کی آندھی چل رہی تھی۔ قانون فطرت کے مطابق آندھی ہو یا طوفان، ایک دِن اُس کا زور ٹوٹ جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ فرنچ اوپن کے پری کوارٹر فائنل میں ہوا۔ چار مرتبہ کے فرنچ اوپن کے فاتح سویڈن کے ہو نہار کھلاڑی Robin Soderling سے ہار گئے۔ مرکزی کورٹ پر کھیلے جانے والے میچ میں رافائل ندال مناسب کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے۔ عالمی نمبر ایک کو درجہ بندی میں تیئسویں مقام پر فائز Robin Soderling سے ایک زور دار مقابلے میں شکست ہوئی۔ چار سیٹ کے میچ میں رافائل ندال صرف ایک سیٹ اپنے نام کر سکے۔ یہ امر اہم ہے کہ عالمی نمبر ایک رافائل ندال سن دو ہزار پانچ میں فرنچ اوپن میں شرکت کرنے کے بعد پہلی بار کوئی میچ ہارے ہیں۔ ندال گزشتہ چار سال سے فرنچ اوپن کے فاتح چلے آ رہے تھے۔

سابقہ عالمی نمبر ایک راجر فیڈرر بھی پری کوارٹر فائنل تک پہنچ گئے ہیں۔ اس بار پری کوارٹر فائنل میچ میں جرمنی کے فیلپ کوہل شرائبر بھی پہنچے ہیں۔ جرمن کھلاڑی نے ابتدائی راؤنڈ میں عالمی نمبر چار سربیا کے نوواک ڈژکووچ کو شکست دی تھی۔ برطانیہ کے اینڈی مرے پہلی بار فرنچ اوپن کے کوارٹر فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ کوارٹر فائنل میں اینڈی مرے کا مقابلہ چلی کے فرنانڈو گونزالیز سے ہو گا۔