1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلین کو روس کو پابندیاں ہٹانے کی یقین دہانی مہنگی پڑ گئی

14 فروری 2017

نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا حکومتی رکن ان کا ساتھ چھوڑ گیا ہے۔ امریکا کے مُشیر برائے قومی سلامتی مائیکل فلین اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2XW1m
USA Michael Flynn in Washington
تصویر: picture-alliance/abaca/D. Olivier

مائیکل فلِن نے واشنگٹن میں روسی سفیر کے ساتھ ایک متنازعہ ٹیلی فون بات چیت کی تھی اور اس حوالے سے تضاد بیانی کا شکار ہو گئے تھے۔ اپنے استعفے کی درخواست میں فلین نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ اُنہوں نے روسی سفیر کے ساتھ اپنے متنازعہ روابط کے حوالے سے تب نامزد نائب امریکی صدر مائیک پینس اور دیگر کو نامکمل معلومات فراہم کی تھیں۔

دسمبر میں فلین نے واشنگٹن میں روسی سفیر سرگئی کیسلیاک سے سابق صدر باراک اوباما کی جانب سے روس پر عائد کردہ نئی پابندیوں کے موضوع پر بات کی تھی۔ اس وقت ٹرمپ انہیں سلامتی کے مشیر کے طور پر نامزد کر چکے تھے۔ فلین ایک مہینے سے بھی کم عرصے کے لیے اس عہدے پر فائز رہے۔

USA Donald Trump und Michael Flynn in Palm Beach
تصویر: Reuters/C. Barria

واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ اب ٹرمپ نے اس عہدے پر عارضی طور پر سابق جنرل جوزیف کیلوگ کی تقرری کر دی ہے۔ کیلوگ کو اس سے قبل قومی سلامتی کی کونسل کا چیف آف اسٹاف نامزد کیا گیا تھا اور وہ انتخابی مہم میں ٹرمپ کے مشیر بھی رہے تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سی آئی  اے کے سابق ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹریاس اور نیوی سیل کے وائس ایڈمرل رابرٹ ہارورڈ میں سے کسی ایک کو  قومی سلامتی کا نیا مشیر بنانے پر غور کر رہے ہیں۔

ایک امریکی عہدیدار نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا ہے کہ فلین اُس وقت سے روسی سفیر کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے، جب  صدارتی انتخابات کے دوران مبینہ روسی ہیکنگ کے بعد باراک اوباما نے ماسکو پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ اخبار واشنگٹن پوسٹ نے سب سے پہلے  یہ خبر شائع کی تھی کہ فلین نے روسی سفیر کے ساتھ پابندیوں کے موضوع پر بات چیت کی ہے۔ 2015ء میں فلین نے کریملن کے حمایت یافتہ ٹیلی وژن چینل رشیا ٹوڈے کی ایک تقریب میں بھی شرکت کی تھی اور وہ اس دوران روسی صدر ولادی میر پوٹن کے ساتھ بیٹھے تھے۔