1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوجی مشقیں آج ہوں گی ، سیول

20 دسمبر 2010

جنوبی کوریا نے اعلان کیا ہے کہ وہ متنازعہ جزیرے ییون پیونگ پر فوجی مشقیں آج کرے گا۔ شمالی کوریا نے کہہ رکھا ہے کہ اگر یہ مشقیں کی گئیں تو اس کے نتائج تباہ کن ثابت ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/Qg5V
تصویر: AP

جنوبی کوریا کے وزرات دفاع کے ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا،’ یہ مشقیں آج کی جائیں گی۔‘ سیول حکومت نے ییون پیونگ کے رہائشیوں کومحفوظ بینکرز میں منتقل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جزیرےکے تمام لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔ جنوبی کوریا نے کہا تھا کہ براہ راست فائرنگ والی یہ مشقیں عالمی وقت کے مطابق چار بجے شروع کی جائیں گی تاہم بعدازاں دھند کی وجہ سے تاخیر کا اعلان کر دیا گیا۔ روس نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ جنوبی کوریا طے شدہ فوجی مشقیں موخر کر دے۔

دوسری طرف جزیرہ نما کوریا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے خصوصی طور پر بلوایا گیا سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بغیر کسی خاص پیش رفت کے ختم ہو گیا ہے۔ روس کی درخواست پر یہ ہنگامی اجلاس اتوار کے دن منعقد کیا گیا۔ روسی مندوب نے کہا ہے کہ شاید پیر کو یہ اجلاس دوبارہ منعقد کیا جائے۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق پانچ مستقل ارکان کے مابین یہ اتفاق نہ ہو سکا کہ اس بحران کی ذمہ داری شمالی کوریا پرعائد کی جائے یا نہیں۔ اس اجلاس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں شمالی اور جنوبی کوریا پر زور دیا گیا کہ فریقین صبروتحمل کا مظاہرہ کریں۔ روس نے کہا ہے کہ اس معاملے کے پائیدار حل کے لئے اقوام متحدہ کا ایک خصوصی مندوب جزیرہ نما کوریا روانہ کیا جائے، جو مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کو کم کرے۔

گزشتہ ماہ شمالی کوریا کی طرف سے جنوبی کوریائی جزیرے پر شیلنگ کے بعد سے دونوں ممالک کےمابین تناؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس شیلنگ کے نتیجے میں جنوبی کوریا کے دو فوجیوں سمیت کل چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Korea / Südkorea / Soldaten / NO-FLASH
جنوبی کوریائی افواج متنازعہ جزیرے ییون پیونگ میںتصویر: AP

جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد اب جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ وہ منگل کو متنازعہ جزیرے ییون پیونگ میں ایک روزہ فوجی مشق کرے گا۔ دوسری طرف شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اس فوجی مشق کی صورت میں تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔

روس نے اس صورتحال میں اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون سے خصوصی درخواست کی ہے کہ وہ اپنا ایک خصوصی نمائندہ جلد از جلد جزیرہ نما کوریا روانہ کریں تاکہ وہ بغیر کسی تاخیر کےدونوں ممالک کے مابین تنازعات کا حل تلاش کرے۔

دوسری طرف شمالی کوریا کے لئے خصوصی امریکی مندوب بل رچرڈسن نے جزیرہ نما کوریا کی موجودہ صورتحال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے پیونگ یانگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تناؤ کو کم کرے۔ چین اور روس نے جنوبی کوریا پر زور دیا ہے کہ فوجی مشق سے احتراز کرے جبکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ سیئول حکومت کا حق ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں