فیاٹ کی اوپل میں دلچسپی
5 مئی 2009اس حوالے سے دو کمپینیوں نے امریکی کمپنی جنرل موٹرز کے اس ذیلی ادارے کو خریدنے میں دلچسپی ظاہرکی ہے۔ ان میں سے ایک اطالوی موٹر ساز ادارہ فیاٹ بھی ہے جس نے اس حوالے سے برلن میں اپنی ممکنہ سرمایہ کاری کی تفصیلات بھی پیش کر دیں۔
جوڑے آسمانوں پربنتے ہیں، جی ہاں یہ الفاظ فیاٹ کے سربراہ Sergio Marchionne نے اس وقت استعمال کئے جب انہوں نے برلن میں اپنی کمپنی کی طرف سے اوپل کو خرید لینے کی تفصیلات بیان کیں۔ کچھ ایسے ہی الفاظ اس وقت بھی سنائی دیئے تھے جب 1998 میں جرمن کمپنی ڈائملر اورامریکی ادارے کرائیسلر کا انضمام ہوا تھا۔ ڈائملر اور کرائیسلر کا آسمانی کہلانے والا یہ رشتہ اب بری طرح ناکام ہونے کے بعد ختم ہو چکا ہے۔ تاہم سرجیومارکیونے کا خیال ہے کہ فیاٹ اوراوپل کی جوڑی بہت کامیاب رہے گی۔
جرمن وزیراقتصادیات کارل تھیوڈو سو گوٹین بیرگ نے اس بارے میں کہا کہ برلن حکومت ابھی تک اوپل کی ممکنہ فروخت کے سلسلے میں تمام امکانات کھلے رکھے ہوئے ہے۔ تاہم یہ بیان دیتے ہوئے جرجن وزیر نے فیاٹ کے اعلیٰ عہدیداروں سے اوپل کے بارے میں ان کے منصوبوں کی جملہ تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
اوپل کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا۔اسی طرح جرمنی میں اس ادارے کا صدر دفتر بھی یہیں رہے گا اور کمپنی کے تمام پیداواری یونٹ بھی کام کرتے رہیں گے۔ تاہم اوپل کو درپیش مالیاتی صورتحال میں بہتری کے لئے قرضوں کی مالیت میں کمی کی ضرورت ہے۔
جرمنی میں ان دونوں کارسازاداروں کے ممکنہ ادغام کے حوالے سے فیاٹ کے سربراہ کی خوش امیدی کے لئے بہت زیادہ حمایت نہیں پائی جاتی۔ ماہرین کے خیال میں فیاٹ اگر اوپل کو خرید لے، یا اسے خود میں ضم کرلے، تو بھی روز گارکی ملکی منڈی پرمنفی اثر پڑے گا۔ ماہرین اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ ان دونوں ہی اداروں کی تیار کردہ گاڑیوں کے کئی ماڈل تقریبا ایک جیسے ہیں۔
دونوں اداروں کے پیداواری یونٹوں کے ادغام سے مالی بچت یقینا کی جا سکتی ہے لیکن اگر دونوں اداروں کا نئی تحقیق کا شعبہ ایک ہوگا تو منڈی میں مقابلے کی صورت حال بھی متاثر ہو گی اور ان کمپنیوں کی مجموعی افرادی قوت بھی۔ اس لئے کہ تب فیاٹ اور اوپل کو کسی بیرونی ادارے کا نہیں بلکہ اندرون خانہ ہی ایک دوسرے کے ساتھ مقابلے کا سامنا ہوگا۔
جرمن حکومت کو خدشہ ہے کہ ممکنہ ادغام کے بعد اوپل کے کئی فیکٹریاں بند کردی جائیں گی۔ فیاٹ کے سربراہ مارکیونے یقین دلا چکے ہیں کہ جرمنی میں اوپل کا کوئی بھی پیداواری یونٹ بند نہیں کیا جائے گا، لیکن کارکنوں کی برطرفی کا تو خود وہ بھی کھلا اشارہ دے رہے ہیں۔
اوپل1929 سے امریکی موٹر ساز کمپنی جنرل موٹرز کا ایک ذیلی ادرہ ہے۔ فیاٹ کے ساتھ ساتھ اوپل کی خریداری میں آسٹریا اور کینیڈا کا کارسازی ہی کی صنعت کا ایک مشترکہ ادارہ میگنا بھی اپنی دلچسپی ظاہر کرچکا ہے لیکن فی الحال جرمن حکومت کے ساتھ اس کی بات چیت زیادہ آگے نہیں بڑھی۔
فیاٹ، جو پہلے ہی یورپ کا پانچواں سب سے بڑا کار ساز ادارہ ہے، اگر اوپل کو خرید لیتا ہے تو ٹویوٹا کے بعد وہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موٹر ساز ادارہ بن جائے گا۔