1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیس بک: اب آپ پوسٹ ’ڈس لائیک‘ بھی کر سکیں گے

امتیاز احمد16 ستمبر 2015

فیس بک انتظامیہ جلد ہی کسی پوسٹ کو ’لائیک‘ کرنے کے ساتھ ساتھ ’ڈس لائیک‘ کرنے کا بٹن بھی متعارف کروانے جا رہی ہے۔ دوسری جانب صارفین کو احتیاط سے کام لینا ہو گا کیونکہ پوسٹ ’ڈس لائیک‘ کرنے سے دوست ناراض بھی ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GXDj
Symbolbild Symbolbild facebook erlaubt keine Dislike-Buttons
تصویر: di.slik.es/dacebook/DW

فیس بک صارفین کی طرف سے گزشتہ کئی برسوں سے فیس بک انتظامیہ پر دباؤ ڈالا جا رہا تھا کہ وہ کسی پوسٹ کو ’لائیک‘ کرنے کے ساتھ ساتھ ’ڈس لائیک‘ کرنے کا بٹن بھی متعارف کروائیں۔ اب ان صارفین کی یہ خواہش پوری ہوتی نظر آ رہی ہے۔ فیس بک انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ تجربے کے طور پر جلد ہی کسی پوسٹ کو ’ڈس لائیک‘ کرنے کا فیچر متعارف کروانے جا رہی ہے۔

فیس بک کے بانی اور ’سی ای او‘ مارک سوکر بیرگ کا کیلیفورنیا کے شہر اور فیس بک کے آبائی شہر مینلو پارک کے ایک ٹاؤن ہال میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آخر کار ہم نے آپ کی آواز سن لی ہے۔‘‘

فیس بک انتظامیہ کو اکثر اپنے صارفین سے ایسے سوالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ آخر فیس بک پر روایتی ’لائیک‘ کے بٹن کے علاوہ ’مجھے افسوس ہے‘، ’دلچسپ‘ یا ’مجھے پسند نہیں‘ ایسے فیچر کیوں نہیں متعارف کروائے جاتے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے فیس بک کے بانی کا کہنا تھا، ’’شاید سینکڑوں لوگوں نے مجھے سے یہ سوال پوچھا ہو گا لیکن آج کا دن ایک خاص دن ہے کیونکہ آج میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم اس پر کام کر رہے ہیں اور ہم بہت جلد ہی اس کا تجربہ کرنے والے ہیں۔‘‘

آخر ابھی تک کسی پوسٹ کو ناپسند کرنے کا بٹن کیوں متعارف نہیں کروایا گیا تھا؟ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سوکر بیرگ کا کہنا تھا، ’’ہمیں یہاں پہنچنے تک دیر لگی ہے کیونکہ ہم فیس بک کو ایک ایسا پلیٹ فارم نہیں بنانا چاہتے، جہاں لوگوں کی پوسٹ کے حق یا مخالفت میں ووٹ ڈالے جائیں۔ ہم ایسی کمیونٹی بالکل بھی تخلیق نہیں کرنا چاہتے۔‘‘

دوسری جانب فیس بک کے بانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اس بات کو بھی سمجھ سکتے ہیں کہ خاندان میں ہونے والی وفات یا پھر موجودہ تارکین وطن کے بحران یا اسی نوعیت کے دیگر واقعات میں ’لائیک‘ کا بٹن دبانا درست محسوس نہیں ہوتا اور یہ جذبات کو بیان کرنے کا صحیح طریقہ بھی نہیں ہے۔ سوکر بیرگ کا کہنا تھا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک عرصے سے کام کر رہے ہیں لیکن یہ ایک پیچیدہ معاملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایک نیا آئیڈیا ہے اور وہ اس کا تجربہ کرنے کے لیے تیار بھی ہیں لیکن ان سب چیزوں کا انحصار اس بات پر ہے کہ صارفین کو یہ کیسا لگتا ہے۔ ماہانہ 1.49 بلین صارفین کے ساتھ فیس بک اس وقت دنیا کا سب سے بڑا انٹرنیٹ سوشل نیٹ ورک ہے۔