1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیفا ورلڈ کپ ختم ، سٹے بازوں کی گرفتاریاں شروع

17 جولائی 2010

براعظم ایشیا میں مشرق بعید کے ملکوں میں ہزاروں افراد کو پولیس نے فٹ بال ورلڈ کپ کے میچوں کے دوران سٹے بازی کے منظم پلان کو جاری رکھنے کےشبے میں گرفتار کیا ہے۔ ان گرفتاریوں کی تصدیق انٹرپول نے کردی ہے۔

https://p.dw.com/p/ONjE
تصویر: AP/Montage DW/Görner

چین، ملائشیا، سنگاپور اور تھائی لینڈ میں پولیس حکام نے فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران کھیلے گئے میچوں پر شرطیں لگانے کے مختلف حالات و واقعات اوراطلاعات کی روشنی میں سینکڑوں مقامات پر چھاپے مار کر پانچ سے سات ہزار کے درمیان مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ان افراد کی گرفتاریاں ایک ماہ تک مختلف سطحوں پر جاری تفتیش کے تناظر میں کی گئی ہیں۔ پولیس نے تقریباً آٹھ سو جوا خانوں پر بھی چھاپے مارے جہاں ورلڈ کپ کے میچوں کے دوران ایک انتہائی بڑا بین الاقوامی سٹے بازوں کا گروہ منظم انداز میں میچوں پر جوئے اور شرطوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھا۔

ورلڈ کپ کے میچوں کے دوران اس منظم گروہ نے جواخانوں میں تقریباً ایک سو پچپن ملین ڈالر کی خطیر رقم کو ہینڈل کیا تھا۔ یہ تفصیلات انٹرپول کی پولیس سروسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر Jean-Michel Louboutin نے بتائیں۔ انہوں نے فرانسیسی شہر لیوں میں گرفتاریوں پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا۔ Louboutin کا خیال ہے کہ پولیس کی یہ کارروائی اس منظم گروہ کی حوصلہ شکنی کے لئے خاصی اہم ہو گی۔ بین الاقوامی پولیس کے ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران غیر قانونی شرطوں اور سٹے بازی کے عمل کے دوران منی لانڈرنگ کے ساتھ ساتھ جسم فروشی کا دھندہ بھی زوروں پر تھا۔

Spielbank Eröffnung in Thüringen Erfurt
براعظم ایشیا کے بیشتر ملکوں میں سٹے بازی ممنوع ہےتصویر: AP

چین، ملائشیا، سنگاپور اور تھائی لینڈ میں پولیس حکام نے تفتیش کا عمل گیارہ جون سے شروع کر رکھا تھا۔ تمام شواہد کی تکمیل کےبعد گرفتاریوں اور چھاپوں کا عمل گیارہ جولائی سے شروع کیا گیا۔ پولیس کے مختلف چھاپوں کے دوران دس ملین ڈالر کے قریب نقد رقم بھی قبضے میں لی گئی۔ حاصل شدہ تفصیلات اور گرفتار افراد کے ساتھ پوچھ گچھ سے دوسرے ملکوں کے اندر بھی سٹے بازی کے منظم گروہوں کے بارے میں جانکاری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ پولیس کے ہاتھ شرطیں لگاتے وقت فراہم کردہ سلیپیں بھی لگی ہیں۔ اس مناسبت سے منظم سنڈیکیٹ تمام سٹے بازی کا بزنس ٹیلیفون پر چلا رہا تھا اور رقوم کی وصولی کے لئے بیک وقت چار سو کے قریب بینک اکاؤنٹس فعال تھے۔

یہ امر دلچسپ ہے کہ برطانیہ میں حکومت کی منظوری سے شرطیں لگانے کا منظم طریقہ کار برسوں سے مروج ہے۔ اسی طرح فرانس میں بھی میچوں پرشرطیں یا جوا کھیلنے کے قانون میں نرمی پیدا کی گئی ہے۔ ملائشیا میں کھیلوں پر شرطیں لگانے کے حوالے سے اصولی اجازت گزشتہ ماہ قانون سازی کی منظوری کے بعد دی گئی تھی۔ براعظم ایشیا کے بیشتر ملکوں میں سٹے بازی ممنوع ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں