1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قادری پر فرد جرم کی کارروائی چار فروری تک مؤخر

2 فروری 2011

سابقہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے ملزم ملک ممتاز حسین قادری کے خلاف فرد جرم کی عدالتی کارروائی چار فروری تک مؤخر کردی گئی ہے۔ قادری کے وکیل کے مطابق قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے یہ تاخیر کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/QxUJ
ملک ممتازحسین قادریتصویر: AP

اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے ممتاز قادری کے خلاف فرد جرم یکم فروری کو عائد کی جانی تھی تاہم جب راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں واقع ایک خصوصی عدالت نے مقدمے کی کارروائی شروع کی تو قادری کے وکلاء نے اعتراض کیا کہ ابھی تک انہیں پولیس کے بیانات کی نقول فراہم نہیں کی گئیں اور نقول کی فراہمی کے سات روز بعد ہی فرد جرم عائد کر کے مقدمے کی کارروائی شروع کی جاسکتی ہے۔

قادری کے ایک وکیل راجہ شجاع نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کے اس قانونی اعتراض کے بعد عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ چھ گواہوں کے بیانات کی نقول وکلاء صفائی کو پیش کی جائے تاکہ مقدمہ کی باقاعدہ کارروائی شروع کی جا سکے۔

Gouverneur Salman Taseer Attentat
مقتول سلمان تاثیر اپنی بیٹی شہر بانو کے ہمراہتصویر: DW

انہوں نے قادری کی صحت کے بارے میں بھی تحفظات کا اظہار کیا،’ ہم اپنے مؤکل کی صحت کے بارے میں پریشان ہیں۔ اس کی صحت بگڑتی جا رہی ہے۔ اگر قادری کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری انتظامیہ پرعائد ہو گی۔‘

منگل کو جب عدالتی کارروائی شروع کی گئی تو اڈیالہ جیل کے باہر قادری کے درجنوں حامی نعرے بازی کرتے رہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

دوسری طرف مفتی محمد حنیف قریشی اور مولانا امتیاز حسین قادری کو اس مقدمے سے بری کر دیا گیا۔ ملزم قادری نے کہا تھا کہ ان دونوں مذہبی رہنماؤں کی تقریریں وہ بہت شوق سے سنتا تھا، اسی لیے ان دونوں کو اس مقدمے میں شامل تفتیش کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں