1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قاہرہ میں بم حملہ، ایک فرانسیسی خاتون ہلاک

23 فروری 2009

مصری دارالحکومت قاہرہ میں اتوار کی رات غیر ملکی سیاحوں کے پسندیدہ شہر کے ایک تاریخی حصے میں کئے گئے بم حملے میں کم ازکم ایک ہلاکت اور بائیس افراد کے زخمی ہونےکی تصدیق کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/GzIl
پولیس نے متاثرہ علاقے کو فورا سر بمہر کردیاتصویر: picture-alliance/ dpa

سرکاری ذرائع کے مطابق یہ حملہ قاہرہ کے مشرقی حصے میں 14 ویں صدی میں تعمیر کی گئی خان الخلیلی نامی اس مارکیٹ کے نواح میں کیا گیا جہاں مصر جانے والے غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں جاتے ہیں۔

Anschlag in Ägypten
دھماکے کے بعد خوف کے عالم میں خان الخلیلی مارکیٹ سے رخصت ہوتے ہوئے غیر ملکی سیاحتصویر: AP

حملے کے وقت بہت بڑی تعداد میں سیاح اس علاقے کے چائے خانوں اور ریستورانوں میں موجود تھے اور اس واقعے میں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک بم کچھ فاصلے سے ان غیر ملکیوں کے عین وسط میں پھینکنے کی کوشش کی۔

مصری زرائع ابلاغ نے سرکاری بیان کو نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ دارلحکومت قاہرہ بم دھماکے کے نتیجے میں ایک فرانسیسی خاتون ہلاک جبکہ بائیس افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں ایک جرمن اور پندرہ فرانسیسی باشندے بتائے جا رہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا کہ اس بم دھماکے میں چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مصر کی سرکاری خبر ایجنسی مینا نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں غیر ملکی سیاحوں کو نشانہ بنانے کے لئے ایک بم ایک قریبی ہوٹل کی چھت سے نیچے پھینکا گیا تھا جبکہ موقع پر موجود چند افراد نےاس سے مختلف بیانات دیتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس حملے میں ایک موٹر سائیکل پر سوار افراد نے غیر ملکی سیاحوں کے ہجوم پر دو دستی بم پھینکے جن میں ایک تو پھٹ گیا جبکہ دوسرے کو بعد ازاں بم ڈسپوزل سکواڈ نے ناکارہ بنا دیا۔