1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قبائلی علاقہ جات پر افغانستان متعین امریکی اتحادی افواج کے حملوں میں اضافہ

11 ستمبر 2008

اس بات کے انکشاف کے بعد کہ امریکی صدر بش نے جولائی میں امریکی افواج کو پاکستان پر حملے کی منظوری دی تھی ، اب حکومت پاکستان نےایک مرتبہ پھر اپنے پرانے موقف کو بہت ہی نرم انداز میں دہراتے ہوئے ان حملوں کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/FFbi
تصویر: AP

پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اَشفاق کیانی کے اُس بیان کی زبردست تائید و حمایت کی ہےجس میں اُنہوں نے افغان سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقوں میں امریکی سرکردگی میں کئے جانے والے حملوں کو ہدفِ تنقید بنایا تھا۔ جنرل اشفاق کیانی نے اِس بات پر اصرار کیا تھا کہ غیر ملکی دَستوں کے ساتھ ایسا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا کہ جس کی رُو سے وہ پاکستانی سرزمین پر آ کر بھی کارروائی کر سکتے ہوں۔

وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ جنرل کیانی کا یہ بیان موجودہ حکومتِ پاکستان کی پالیسیوں کا عکاس ہے اور ملک کی حاکمیتِ اعلیٰ اور سالمیت کا دفاع کیا جائے گا۔ امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق صدر جورج ڈبلیو بُش نے خفیہ طور پر جولائی ہی میں پہلی مرتبہ امریکی بری دَستوں کو اسلام آباد حکومت کی منظوری کے بغیر پاکستانی سرزمین پر جا کر کارروائیاں کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

دریں اثناء ٹینکوں اور جنگی طیاروں کی مدد کے ساتھ سرگرمِ عمل پاکستانی دَستوں نے باجوڑ کے قبائلی علاقے میں کم از کم 18 باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

اس سے قبل پاکستان کے قبائلی علاقہ جات میں افغانستان متعین امریکی اتحادی افواج کے حملوں میں حیرت انگیز اضافہ قبائلیوں کے لئے تشویش کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ان حملوں میں کم از کم بیاسی افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اگرچہ ان حملوں میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر پاکستانی قبائلی ہیں تاہم امریکی اتحادی افواج کا دعوی ہے کہ ان کی عسکری کارروائی سے کئی عرب اور غیر ملکی انتہا پسند ہلاک ہو رہے ہیں۔

ان حملوں میں اضافے سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حملوں سے مقامی قبائلی نہ صرف امریکی اتحادی افواج بلکہ پاکستانی حکومت کے خلاف بھی نفرت پھیل رہی ہے جس سے خطے کے امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

پیر کے دن شمالی علاقہ جات میں طالبان لیڈر جلال الدین حقانی کے گھر اور مدرسے پر کئے جانے والے مبینہ امریکی میزائل حملے میں پاکستان میں القاعدہ کے سربراہ ابو حارث کے ہلاک ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔

امریکی افواج کا کہنا ہے کہ اس میزائل حملے میں ہلاک ہونے والوں میں چار غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ پاکستانی خفیہ ادارے کے دو اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک خبر رساں ادارے کو بتایا ان افراد کو ابو قاسم، ابو موسی، ابو حمزہ اورابو حارث کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کو ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ مرنے والے القائدہ یا طالبان میں کس عہدے پر فائز تھے۔