1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قدیم نسلی گروہ سے تعلق رکھنے والی لنڈا نے تاریخ رقم کر دی

عاطف بلوچ3 جولائی 2016

آسٹریلیا کی قدیم مقامی آبادی سے تعلق رکھنے والی خاتون لنڈا برنی نے پارلیمانی ایوان زیریں کے الیکشن میں کامیابی کے ساتھ نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ جس مقامی نسلی گروہ سے ان کا تعلق ہے، وہ آسٹریلیا میں انتہائی پسماندہ ہے۔

https://p.dw.com/p/1JIGD
Australien Sydney Politikerin Linda Burney
لنڈا برنی کو ایسی پہلی خاتون رکن پارلیمان ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، جو آسٹریلیا کے قدیم مقامی باشندوں Aboriginals سے تعلق رکھتی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/P. Miller

لنڈا برنی کو ایسی پہلی خاتون رکن پارلیمان ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، جو آسٹریلیا کے قدیم مقامی باشندوں Aboriginals سے تعلق رکھتی ہیں۔

لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی برنی نے سڈنی میں ایک پارلیمانی حلقے سے کامیابی حاصل کی ہے۔

انسٹھ سالہ سابقہ ٹیچر برنی نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کرتے ہوئے پہلی مرتبہ سن 2003 میں نیو ساؤتھ ویلز کے علاقائی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔

ہفتے کے دن منعقدہ پارلیمانی الیکشن کے نتائج سامنے آنے کے بعد برنی کا کہنا تھا، ’’یہ لمحہ آسٹریلیا کی تاریخ کے لیے انتہائی اہم ہے۔‘‘

برنی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’جرمنی، اسرائیل، امریکا اور دیگر ممالک میں موجود میرے دوست مجھے مبارک باد کے پیغامات ارسال کر رہے ہیں۔ میرے لیے یہ ایک انتہائی خوشی کا وقت ہے۔‘‘

لنڈا برنی نے سڈنی کے بارٹن نامی جس حلقے سے کامیابی حاصل کی ہے، وہاں تین برس قبل ہوئے انتخابات میں ایک لبرل امیدوار نے کامیابی حاصل کی تھی۔

تاہم اُس سے قبل یہ حلقہ گزشتہ تین عشروں سے لیبر پارٹی کا ہی گڑھ تصور کیا جاتا رہا تھا۔

australische Aborigine
آسٹریلیا میں اس نسلی گروپ کے افراد کو کئی مسائل کا سامنا ہےتصویر: Getty Images/AFP/T. Blackwood

آسٹریلیا کے Aboriginals کہلانے والے قدیم مقامی باشندوں کی آبادی کی رکن لنڈا برنی اسی نسلی گروہ سے تعلق رکھنے والی ایسی پہلی خاتون بھی ہیں، جنہوں نے چارلس سٹَرٹ یونیورسٹی سے ٹیچنگ کا باقاعدہ ایک ڈپلومہ حاصل کیا تھا۔ ان سے پہلے یہ ڈپلومہ اور کسی ’اَیب اوریجنل‘ شہری نے کبھی حاصل نہیں کیا تھا۔

آسٹریلیا میں اس نسلی گروپ کے افراد کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔ اس کمیونٹی کو نہ صرف تعلیم اور ملازمت کے مناسب مواقع میسر نہیں ہیں بلکہ وہ سماجی مسائل اور امتیازی رویوں کا شکار بھی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید