1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قرن افریقہ میں خشک سالی، لاکھوں بچوں کو جان کا خطرہ

9 جولائی 2011

بین الاقوامی امدادی اداروں کے مطابق قرن افریقہ میں گزشتہ کئی عشروں کے دوران اب تک کی شدید ترین خشک سالی کے نتیجے میں روزانہ ہزاروں انسان اپنے گھروں کو خیرباد کہہ رہے ہیں اور قریب پانچ لاکھ بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/11s2A
تصویر: AP

اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے یونیسیف کی طرف سے جنیوا میں بتایا گیا ہے کہ ان دنوں قرن افریقہ کے خطے میں اشیائے خوراک کی قیمتیں بہت زیادہ ہو چکی ہیں اور اس علاقے کی کئی ریاستوں کو سن 1950 کی دہائی سے لے کر اب تک کی شدید ترین خشک سالی کا سامنا ہے۔

یونیسیف کےمطابق ان حالات میں کینیا، صومالیہ، ایتھوپیا اور جبوتی جیسے ملکوں میں ہزار ہا خاندانوں کو زندہ رہنے کے لیے فوری مدد کی اشد ضرورت ہے۔

UNICEF کی خاتون ترجمان ماریکسی میرکاڈو نے جنیوا میں ایک بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ان ملکوں میں اس وقت دو ملین سے زائد بچے ایسے ہیں، جنہیں کم خوراکی کے باعث پیدا ہونے والے جسمانی اور طبی مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ قریب نصف ملین بچے ایسے بھی ہیں، جن کی زندگیاں خشک سالی اور اشیائے خوراک کی قلت کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔ ترجمان کے مطابق یہ تعداد سن 2009 کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔

Afrika Lebensmittel - Preise steigen
قرن افریقہ کو شدید خوش سالی کا سامنا ہےتصویر: AP

ماریکسی میرکاڈو نے صحافیوں کو بتایا کہ خشک سالی کی وجہ سے جو ہزار ہا خاندان اب تک اپنے آبائی علاقوں کو خیرباد کہہ چکے ہیں، ان کے لیے قائم کردہ کیمپوں میں ایسے بہت سے کمپ بھی ہیں، جہاں بچوں میں کم خوراکی کی شرح کم از کم بھی 45 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ یونیسیف کی اس اہلکار نے بتایا کہ یہ شرح بچوں میں خوراک کی کمی کی اس صورت حال سے بھی تین گنا زیادہ خراب ہے، جسے ماہرین عام طور پر ہنگامی ‌حالت کا نقطہء آغاز قرار دیتے ہیں۔ میرکاڈو نے کہا کہ عشروں بعد نظر آنے والی اور طویل عرصے سے جاری اس شدید ترین خشک سالی کے باعث کینیا، ایتھوپیا، صومالیہ اور جبوتی جیسی ریاستوں میں بچوں میں شرحء اموات بھی بہت زیادہ ہو چکی ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے کی اس خاتون ترجمان کے بقول ایتھوپیا میں ایسے مہاجرین کے ایک کیمپ میں حالات اتنے خراب ہیں کہ وہاں کم خوراکی کے باعث فی ایک ہزار بچوں میں شرحء اموات چار بچے روزانہ تک پہنچ چکی ہے۔ کینیا کے ترکانہ نامی ضلع میں بھی ہزاروں انسانوں کو اسی طرح کی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا ہے۔

یونیسیف نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ قرن افریقہ کے علاقے میں شدید نوعیت کی اس کم خوراکی کا شکار بچوں کی اگلے صرف تین ماہ تک مدد کر سکنے کے لیے بھی اس ادارے کو فوری طور پر کم سے کم بھی قریب 32 ملین ڈالر کی فی الفور مدد کی ضرورت ہے۔

عالمی خوراک پروگرام WFP کے اندازوں کے مطابق قرن افریقہ کے خطے میں اشیائے خوراک کی صورت میں بلاتاخیر مدد کے ضرورت مند انسانوں کی موجودہ تعداد قریب چھ ملین بنتی ہے، جو مستقبل قریب میں مزید اضافے کے ساتھ دس ملین ہو جائے گی۔ اسی لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کی طرف سے اقوام متحدہ پر زور دیا جا رہا ہے کہ افریقہ کے لیے اس ادارے کے خوراک کے شعبے میں بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔ اس وقت اس بجٹ کی سالانہ مالیت 477 ملین ڈالر بنتی ہے لیکن اس بجٹ میں شامل کردہ 40 فیصد رقوم اس ادارے کو ملتی ہی نہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں