1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر امریکا سے بارہ ارب مالیت کے جنگی جہاز خریدے گا،معاہدہ طے

15 جون 2017

قطر نے کہا ہے کہ اس کا امریکا سے ایف پندرہ طرز کے جنگی طیارے خریدنے کا ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ امریکا سے چھتیس طیارے خریدے جائیں گے اور ان کی مالیت بارہ ارب ڈالر بنتی ہے۔ اس کا مقصد دو طرفہ تعاون بڑھانا بتایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2ejeX
USA | Übungsflug des F-35 Kampfjet
تصویر: Getty Images/G. Frey

خلیجی ممالک میں بحران کے باوجود امریکا قطر کو ایف پندرہ طرز کے تقریباً 36 جنگی طیارے فروخت کرے گا۔ قطری وزارت دفاع کے مطابق اس سلسلے میں بدھ کے روز امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس اور ان کے قطری ہم منصب خالد بن محمد العطیہ نے بارہ ارب ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے اس سودے کو حتمی شکل دے دی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ان دونوں ممالک کے مابین اس معاہدے کے حوالے سے کئی سال قبل ہی اتفاق رائے ہو گیا تھا۔ اس معاہدے پر عملدرآمد ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے، جب چار عرب ممالک سمیت کئی ديگر ریاستیں قطر سے اپنے سفارتی روابط منقطع کر چکے ہيں۔ ابھی چند روز پہلے ہی سعودی ارب نے امریکا سے 110 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار خریدنے کے مختلف معاہدے کیے تھے۔

پینٹاگون کی طرف سے جاری ہونے والی ایک ای میل میں بتایا گیا ہے کہ اس معاہدے سے قطر اور امریکا کے مابین سکیورٹی تعاون بڑھانے میں مدد ملے گی۔ جاری ہونے والی ای میل کے مطابق امریکی اور قطری حکام کے مابین داعش کے خلاف جاری جنگ اور قطر کی خلیجی ممالک کے ساتھ حالیہ کشیدگی کم کرنے جیسے موضوعات پر بھی بات چیت ہوئی۔

اسی طرح نومبر میں امریکا نے قطر کو ایف پندرہ کیو اے طرز کے 72 جنگی جہاز خریدنے کی منظوری دی تھی اور اس معاہدے کی مالیت اکیس ارب بنتی ہے۔ بوئنگ کمپنی مشرق وسطیٰ میں لڑاکا طیارے فراہم کرنے والی سب سے بڑی ٹھیکیدار کمپنی ہے۔ اس کمپنی نے اس حوالے سے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی حکام کے دورے اور دو امریکی بحری جہازوں کی دوحہ آمد سے پتا چلتا ہے کہ صدر ٹرمپ کے بیانات کے برعکس امریکی حکومت کے اس ملک کے ساتھ اہم فوجی تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ ابھی جمعے کے روز ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کو ’دہشت گردی کا بڑا حامی‘ قرار دیا تھا۔

قطر میں 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں اور اس خطے کا ایک اہم بڑا امریکی فوجی بیس بھی قطر میں ہی ہے۔