1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاکھوں خواتین اور بچوں کی زندگی کی ضمانت 'محفوظ چولہا'

22 ستمبر 2010

ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں روزانہ کروڑوں خواتین دھواں چھوڑتے چولہوں کے آگے گھنٹوں صرف کرتی ہیں. تاہم ایسے چولہے ان خواتین اور ان کے چھوٹے بچوں کے لئے انتہائی جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/PJQV
تصویر: Lauren Farrow

ایک اندازے کے مطابق پسماندہ اور ترقی پزیر ممالک میں ہرسال 20 لاکھ خواتین اورکھانا پکانے کے دوران ان کے پاس بیٹھے ہوئے بچے چولہے سے نکلنے والے زہریلے دھوئیں کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ یعنی ہر16ویں سیکنڈ دھواں چھوڑتےیہ خطرناک چولہے ایک ہلاکت کا باعث بنتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق دھواں متعدد خطرناک بیماریوں کا موجب بنتا ہے، جن میں نمونیا بھی شامل ہے۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ بچے نمونیا کی وجہ سے ہی ہلاک ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ دھواں ہی پھیپھڑوں کا کینسر، برونکائٹس، دل کی بیماریاں اور کم پیدائشی وزن کے علاوہ دیگر کئی بیماریوں کی وجہ بنتا ہے۔

USA China Treffen in Peking Flash-Galerie
ہلیری کلنٹن کی جانب سے اعلان کردہ محفوظ چولہے کی قیمت 25 امریکی ڈالر کے برابر تک ہوسکتی ہے۔تصویر: AP

عالمی ادارہ صحت کے مطابق چولہے سے نکلنے والا زہریلا دھواں ترقی پزیر ممالک میں صحت کے حوالے سے چوتھا سب سے بڑا خطرہ ہے۔

دنیا بھرمیں قریب تین ارب افراد پرانے طرز کے چولہے استعمال کرتے ہیں جن میں عام طور پرکوئلہ، لکڑی یا پھرجانوروں کےگوبر کو سکھا کر آگ جلانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ آگ اور دھواں نہ صرف انسانی صحت کے لئے نہایت مضر ہوتا ہے بلکہ یہ ماحول کے لئے بھی انتہائی نقصان دہ ہے۔

امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے منگل21 ستمبر کو ترقی پزیر ممالک کے لئے ایک ایسا چولہا متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جو روایتی چولہوں کی قباحتوں سے پاک ہوگا۔ ان چولہوں کو 'کلین برننگ کوکنگ سٹووز' کا نام دیا گیا ہے یعنی ایسے چولہے، جو ماحول اور صحت کے لئے نقصان دہ نہیں ہوں گے۔

متعدد عالمی اداروں کے اشتراک سے متعارف کرانے جانے والے یہ انقلابی چولہے سال 2020ء تک ترقی پزیر ممالک کے قریب 100 ملین گھروں کو فراہم کیے جائیں گے۔

Pk Exekutivdirektor des UN - Umweltprogramms
اقوام متحدہ کے تحفظ ماحول پروگرم کے ڈائریکٹر آخم شٹائینر کے مطابق یہ جدید چولہے نہ صرف لوگوں کی صحت کے لئے مفید ہونگے بلکہ ان سے ماحول کو بھی فائدہ پہنچے گا۔تصویر: picture-alliance/ dpa

ہلیری کلنٹن کی جانب سے یہ اعلان ان کے شوہر اور سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی انسان دوست تنظیم 'Global Initiative' کے سالانہ اجلاس کے موقع پر کیا گیا۔

ہلیری کلنٹن نے اس موقع پرکہا،" لوگ انسانی تاریخ میں ایسے ہی مضرصحت 'ڈرٹی سٹووز' استعمال کرتے رہے ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ یہ چولہے کروڑوں افراد کی ہلاکت کے علاوہ ماحول کو بھی بری طرح نقصان پہنچانے کا باعث ہیں۔" ہلیری کلنٹن کے مطابق، "تاہم اب ٹیکنالوجی کی ترقی، کاربن پر قابو پانے کے لئے دستیاب وسائل اور نجی شعبے کی شمولیت کی وجہ سے اب یہ ممکن ہوگیا ہے کہ ان نقصان دہ چولہوں کی جگہ دنیا بھر میں ایسے جدید چولہوں کو متعارف کرایا جائے، جونہ صرف محفوظ ہوں بلکہ قیمت کے اعتبار سے بھی یہ لوگوں کی قوت خرید میں ہوں۔" کلنٹن کے مطابق اس چولہے کی متوقع قیمت 25 امریکی ڈالر تک ہوگی۔

اقوام متحدہ کے تحفظ ماحول پروگرم کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر آخم شٹائینر کے مطابق یہ جدید چولہے نہ صرف لوگوں کی صحت کے لئے مفید ہونگے بلکہ ان سے ماحول کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

پرانی طرز کے چولہے فضا میں کالے کاربن ذرات کے 25 فیصد تک اخراج کا موجب بنتے ہیں۔ عام طور ‘Soot’ یا کالک کہلانے والے ان ذرات کے اخراج کی 40 فیصد تک وجہ لکڑیوں کو جلایا جانا ہے۔

رپورٹ : افسراعوان

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں