1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’لندن ميں مسلمان ميئر کا انتخاب کے کامياب انضمام کا ثبوت‘

عاصم سليم17 مئی 2016

مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے مغربی قوتوں پر تنقيد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عراق اور ليبيا جيسے ممالک ميں مقامی سياسی ثقافتوں اور طور طريقوں کی پرواہ کيے بغير وہاں اپنے ہی طرز کی جمہوريت قائم کرنا چاہتے ہيں۔

https://p.dw.com/p/1IovT
تصویر: Reuters/Y.Mok

پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ يہ بہتر ہو گا کہ يورپ پناہ گزينوں کے انضمام کو يقينی بنائے۔ انہوں نے يہ بات فرانس کے رومن کيتھولک اخبار ’لا کروئکس‘ کو ديےگئے اپنے ايک انٹرويو ميں کہی، جو پير سولہ مئی کے روز شائع ہوا۔ پاپائے روم نے برطانوی دارالحکومت لندن ميں مسلمان ميئر صادق خان کے انتخاب کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ يہ مہاجرين کے کامياب انضمام کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

پوپ فرانسس نے اپنے انٹرويو ميں کہا، ’’موجودہ دور ميں اسلامی شدت پسندی کا سامنا کرتے ہوئے، ہميں اس بارے ميں سوال اٹھانا چاہيے کہ کس طرح انتہائی مغربی طرز کی جمہوريت کو ايسے ملکوں ميں برآمد کيا گيا، جہاں کافی طاقتور قبائلی ڈھانچے موجود تھے۔‘‘ پوپ کے بقول ايسی ثقافتوں کو ساتھ ليے بغير آگے نہيں بڑھا جا سکتا۔ پوپ فرانسس نے اپنے نقطہ نظر کی مزيد وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’جيسا کہ ليبيا کے ايک شخص نے حال ہی ميں کہا تھا، پہلے يہاں ايک معمر قذافی تھا، اب پچاس ہيں۔‘‘ ليبيا کے سابق حکمران معمر قذافی کو سن 2011 ميں ہلاک کر ديا گيا تھا۔

فرانس کے رومن کيتھولک اخبار ’لا کروئکس‘ کو ديےگئے اپنے انٹرويو ميں پاپائے روم فرانسس نے ايک مرتبہ پھر مغربی ممالک ک اس عمل کو تنقيد کا نشانہ بنايا، جس کے تحت ترقی پذير ممالک ميں مغربی اقدار متعارف کروائے جانے کے بدلے ان کی مالی امداد کی جاتی ہے۔ وہ اس عمل کو ’ثقافتی نوآبادياتی نظام‘ کا نام ديتے ہيں۔

يورپ کو درپيش مہاجرين کے بحران سے نمٹنےميں ناکامی پر پاپائے روم متعدد مرتبہ يورپی ملکوں پر تنقيد کر چکے ہيں
يورپ کو درپيش مہاجرين کے بحران سے نمٹنےميں ناکامی پر پاپائے روم متعدد مرتبہ يورپی ملکوں پر تنقيد کر چکے ہيںتصویر: picture-alliance/dpa/S. Spaziani

يہ امر اہم ہے کہ يورپ کو درپيش مہاجرين کے بحران سے نمٹنےميں ناکامی پر پاپائے روم متعدد مرتبہ يورپی ملکوں پر تنقيد کر چکے ہيں اور مہاجرين کے ساتھ بہتر برتاؤ اور انہيں پناہ فراہم کرنے کے ليے کئی مرتبہ اپنی آواز بلند کر چکے ہيں۔ پير کو شائع ہونے والے اپنے انٹرويو ميں بھی انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ميں مہاجرين کی جانب شک کی نظر سے ديکھنا غلط عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرين کو ايک مخصوص، کم وسائل والے علاقے تک محدود کر دينا غلط عمل ہے۔ پاپائے روم نے مارچ ميں بيلجيم کے دارالحکومت برسلز ميں ہونے والے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بتيس افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے تینوں حملہ آور بيلجيم کے شہری ہی نہيں بلکہ تارکين وطن پس منظر والوں کے بچے تھے اور ايسے ہی کم وسائل والے مخصوص علاقوں سے تعلق رکھتے تھے۔

پاپائے روم نے لندن ميں صادق خان کے ميئر کے طور پر انتخاب کو سراہتے ہوئے کہا، ’’لندن ميں نئے ميئر نے ايک گرجا گھر ميں حلف اٹھايا اور ممکنہ طور پر ملکہ بھی ان سے ملاقات کريں گی۔ ان کے بقول يہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انضمام يورپ کے ليے کس قدر اہم ہے۔