1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’لوریال‘ اسکینڈل ، سارکوزی پریشان

13 جولائی 2010

فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور ان کی جماعت پر مشہور زمانہ کاسمیٹک کمپنی ’لوریال‘ سے اپنی الیکشن مہم کے لئے غیر قانونی رقوم وصول کرنے کا الزام ۔ سارکوزی کا تمام الزمات کو مسترد کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OIFF
تصویر: picture alliance / dpa

یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا بھر میں سیاسی رہنماؤں اور معاشرے کے طاقت ورافراد کا باہمی تعلق انتہائی گہرا ہوتا ہے۔ آئے دن امیر کبیر افراد کی جانب سے سیاسی لیڈروں کو الیکشن مہم کے لئے غیر قانونی مالی تعاون کی فراہمی یا پھر اور طرح کے اسکینڈل سامنے آتے رہتے ہیں۔ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور ان کی جماعت کو بھی آج کل اسی طرح کے ایک اسکینڈل کا سامنا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مشہور زمانہ کاسمیٹک کمپنی ’لوریال‘ سے اپنی الیکشن مہم کے لئے غیر قانونی رقوم وصول کی ہیں۔

گزشتہ شب فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے ایک انٹرویو میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو رد کیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو وہ اور نہ ہی وزیرمحنت ایرک وورٹ نے فرانس کی امیر ترین خاتون اور’لوریال‘ کمپنی کی مالک للیانے بیتان کُورسے غیر قانونی عطیات وصول کئے۔ سارکوزی نے کہا کہ انہیں اپنے وزیرپرمکمل بھروسہ ہےً ایرک وورٹ ایک انتہائی ایماندارشخص ہیں اورانہیں گزشتہ تین ہفتوں سے بہتانوں اور جھوٹے الزامات کا سامنا ہے۔ وورٹ نے اس صورتحال کا جس وقار کے ساتھ مقابلہ کیا ہے، اسے سیاستدانوں کے لئے مثالی کہا جا سکتا ہے ً

Sarkozy nahm angeblich Schwarzgeld von Bettencourt
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے ایک انٹرویو میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو رد کیا ہےتصویر: picture alliance / dpa

صدارتی محل میں ٹیلی وژن کو دئے جانے والے اس انٹرویو کی خاص بات یہ تھی کہ صدر کے مشیروں نے موضوع کی تمام تفصیلات کی پہلے ہی سے تیاری کر رکھی تھی۔ للیانے بیتان کُور کی عمر ستاسی برس ہے اور ان کے والد نے کاسمیٹک کمپنی ’لوریال‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ مارچ میں سامنے آنی والی ایک آڈیو ٹیپ میں فرانس کی اس امیرترین خاتون کی اپنے ایک مشیر کے ساتھ بات چیت موجود ہے۔ اس ٹیپ میں ان کا مشیرانہیں سارکوزی حکومت کے لئے سیاسی عطیہ دینے کی بات کر رہا ہے۔ ایک اورٹیپ میں بیتان کُور کا ایک اور مشیر ٹیکس کی رقوم میں ہیرپھیرکا تذکرہ بھی کر رہا ہے۔

گزشتہ شب کے ٹیلی وژن پروگرام میں صرف ایک ہی صحافی کو سوال کرنے کی اجازت تھی۔ بیتان کُور اسکینڈل کو اخبار’لا موند‘ اور’میڈیا پارٹ‘ نامی انٹرنیٹ ویب سائٹ منظرعام پر لائے ہیں۔ تاہم ’میڈیا پارٹ‘ کے مدیر اعلٰی ایڈوی پلینل صدر سارکوزی کے انٹرویو پرحیرت زدہ رہ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا ڈرامہ تھا، جسے دیکھ کر جمہوریت پر یقین کرنے والا ہر شخص دنگ رہ گیا ہو گا۔ صدر سارکوزی پولیس، محکمہء انصاف اور سرکاری ذرائع ابلاغ کو تو پہلے ہی کنٹرول کر رہے ہیں۔ اب انہیں اپنا موقف پیش کرنے کے لئے ایک ایسے پروگرام کی سہولت بھی دے دی گئی، جس کی تمام جزیات پہلے ہی سے طے تھیں۔

Woerth / Frankreich / Arbeitsminister
سارکوزی نے کہا کہ انہیں ایرک وورٹ پر مکمل بھروسہ ہےتصویر: UMP

گزشتہ شب صدر سارکوزی نے اپنے خلاف عائد کئے گئے الزامات کو ایک سیاسی چال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکینڈل کا تعلق پینشن کی ان اصلاحات سے ہے، جن کا فیصلہ منگل کو کابینہ میں ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ اصلاحات نافذ کر دی جاتی ہیں، تو اس کا اثرانفرادی مفادات پر پڑے گا۔ سارکوزی کے بقول مفاد پرست عناصر بہتان تراشی کر کے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: امجد علی