1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ليبيا کے قريب تارکين وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں لاپتہ

عاصم سلیم
10 جنوری 2018

ليبيا کی بحريہ نے بتايا ہے کہ بحيرہ روم ميں ايک کشتی ڈوب جانے کے واقعے کے بعد نوے سے لے کر ايک سو تک تارکين وطن فی الحال لاپتہ ہيں۔ يہ واقعہ ليبيا کے ساحل سے قريب پيش آيا اور اس کی اطلاع منگل کو رات گئے دی گئی۔

https://p.dw.com/p/2qbcI
Doku - Flucht übers Mittelmeer
تصویر: AP Photo/E. Morenatti

بحريہ کے ترجمان ايوب قاسم نے بتايا کہ ڈوبنے والی ربڑ کی کشتی پر ايک سو سے زائد افراد سوار تھے۔ ريسکيو حکام صرف سترہ افراد کی جانيں بچانے ميں کامياب رہے۔ کشتی ڈوبنے کے واقعے ميں بچ جانے والے مہاجرين کئی گھنٹوں تک الٹی ہوئی کشتی کے کنارے پکڑ کر انتظار کرتے رہے اور پھر کہيں جا کر ريسکيو حکام جائے واقعہ پر پہنچے۔ يہ کشتی ليبيا کے الخمس نامی شہر کے قريبی سمندر ميں ڈوبی، جو دارالحکومت طرابلس سے تقريباً ايک سو کلوميٹر مشرق کی طرف واقع  ہے۔

ايک اور واقعے ميں ليبيا کی بحريہ نے 267 افراد کو ڈوبنے سے بچا ليا۔ يہ واقعہ طرابلس سے مغرب کی طرف واقع شہر الزاويہ کی ساحلی پٹی کے پاس پيش آيا۔ بچائے جانے والوں ميں مختلف افريقی ملکوں سے تعلق رکھنے والے پناہ گزين شامل ہيں۔ بحريہ کے ترجمان ايوب قاسم کے مطابق ريسکيو کيے جانے والے افراد ميں عورتيں اور سترہ بچے بھی شامل ہيں۔ ان کے بقول خراب موسم کی وجہ سے ريسکيو کے آپريشنز ميں کافی دشوارياں بھی پيش آئی تھيں۔

بين الاقوامی ادارے برائے مہاجرين (IOM) کے مطابق سن 2017 ميں يورپ تک پہنچنے کی کوششوں کے دوران کم از کم 3,116 مہاجرين بحيرہ روم ميں ڈوب کر ہلاک ہوئے۔