1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ليونارڈو ڈی کيپريو بھارت ميں، کسی کو کانوں کان خبر نہيں

عاصم سليم2 نومبر 2015

ہالی وُڈ کے عالمی شہرت يافتہ اسٹار ليونارڈو ڈی کيپريو نے موسمياتی تبديليوں کے موضوع پر ايک دستاويزی فلم بنانے کے ليے بھارت کا دورہ کيا، جس کے بارے ميں اُنہوں نے کسی کو مطلع نہيں کيا تھا۔

https://p.dw.com/p/1GyFK
تصویر: Reuters/Carlo Allegri

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے موصولہ نيوز ايجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق ڈی کيپريو اِس خصوصی اور خفيہ دورے ميں تاج محل بھی گئے ۔ چاليس سالہ فلمی ستارے نے اپنی دستاويزی فلم کے سلسلے ميں نئی دہلی ميں قائم سينٹر فار سائنس اينڈ انوائرمنٹ (CSE) کی ڈائريکٹر سنيتا نرين کا انٹرويو کيا۔

اس ادارے کے ايک اہلکار نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتايا، ’’اس دورے کو خفيہ رکھا گيا ہے۔ ہم نے انٹرويو کے بعد جمعے کے روز ذرائع ابلاغ کے ساتھ ايک نشست کی درخواست کی تھی تاہم فلم کے پروڈيوسر اس پر رضامند نہ ہوئے۔‘‘

يہ امر اہم ہے کہ ليونارڈو ڈی کيپريو موسمياتی تبديليوں اور امن کے موضوعات پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ ہيں۔ اس وقت دنيا کے کئی ممالک موسمياتی تبديليوں کے حوالے سے رواں برس دسمبر ميں فرانسيسی دارالحکومت پيرس ميں ہونے والی انتہائی اہم سمٹ کی تياريوں ميں مصروف ہيں۔ اس سربراہی اجلاس ميں فريقين کو موسمياتی تبديلیوں کے مضر اثرات سے بچنے کے ليے ايک معاہدے پر متفق ہونا ہے۔

اسٹار ليونارڈو ڈی کيپريو نے گزشتہ ويک اينڈ پر آگرہ کے معروف تاج محل کا دورہ کيا
اسٹار ليونارڈو ڈی کيپريو نے گزشتہ ويک اينڈ پر آگرہ کے معروف تاج محل کا دورہ کياتصویر: picture-alliance/David Ebener

ہالی وُڈ کے عالمی شہرت يافتہ اسٹار ليونارڈو ڈی کيپريو نے گزشتہ ويک اينڈ پر آگرہ کے معروف تاج محل کا دورہ کيا۔ بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق اپنی شناخت چھپانے کے ليے انہوں سر پر ٹوپی اور سياہ رنگ کے چشمے لگا رکھے تھے۔ ڈی کيپريو نے بھارت کا دورہ اپنی والدہ اور اہل خانہ کے چند ديگر افراد کے ہمراہ کيا۔ تاج محل کے احاطے اور باغيچے ميں انہوں نے کچھ ’سيلفياں‘ يعنی اپنی تصاوير بھی ليں۔ ساتھ موجود سکيورٹی کے عملے نے وہاں موجود ديگر افراد کو ان کے ساتھ سيلفی لينے يا تصاوير کھينچنے سے منع کر ديا تھا۔

جس طرح ليونارڈو ڈی کيپريو کے اس دورے کی تفصيلات کو خفيہ رکھا گيا، اسی طرح ان کی روانگی کے بارے ميں بھی تاحال کوئی اطلاعات دستياب نہيں ہیں ۔ کچھ رپورٹوں کے مطابق وہ اپنا دورہ پچھلے ويک اينڈ پر ہی ختم کر چکے ہيں۔