1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبر من اور جارج مچل کی ملاقات

عدنان اسحاق16 اپریل 2009

مچل کا یہ دَورہ اُن کے ساتھ ساتھ نئی اسرائیلی حکومت کے لئے بھی آسان نہیں ہو گا کیونکہ مشرق وسطی تنازعے کے حل کے سلسلے میں فریقین کے خاکے ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔

https://p.dw.com/p/HYKf
جارج مچل اسرائیل میں نئی حکومت کے قیام کے بعد پہلی بار مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیںتصویر: AP

مشرق وسطی میں قیام امن کے لئے امریکہ کی سربراہی میں ہونے والے اناپولس امن مذکرات کو اسرائیل کے نئے سخت گیر موقف رکھنے والے وزیرخارجہ ایوگ دور لیبرمن نے اپنے عہدے پر فائز ہوتے ہی مسترد کردیا تھا۔ لیکن اب مشرق وسطی کے لئے خصوصی امریکی مندوب جارج مچل سے ملاقات میں لیبرمن نے کہا کہ خطے میں قیام امن کے لئے ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے۔

اسرائیلی وزیرخارجہ ایوگ دور لیبرمن نے خصوصی امریکی مندوب برائے مشرقی وسطی جارج مچل کے ساتھ اپنی ملاقات کو مثبت قراردیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ اس میں انتہائی قریبی تعاون پر بات کی گئی۔ لیبرمن کے بقول انہیں امید ہے کہ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

جارج مچل کے مطابق انہوں نے اسرائیلی وزیرخارجہ پرواضح کر دیا ہے کہ اسرائیلی، فلسطینی تنازعے سے متعلق امریکی پالیسی دو ریاستی حل کی حامی ہے۔ امریکہ ایک ایسی علیحدہ فلسطینی ریاست کا خواہاں ہے، جو امن کے حصول میں یہودی ریاست کے ساتھ ہو۔

Avigdor Lieberman mit Ehefrau
اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ لیبرمن نے اناپولس امن معاہدے کو مسترد کر دیا تھاتصویر: AP

امریکی مندوب کے دَورہء مشرق وسطی پر تبصرہ کرتے ہوئے جرمنی کی Friedrich Neumann فاؤنڈیشن کے سلیمان ابو دایح نے کہا کہ مچل کا یہ دَورہ اُن کے ساتھ ساتھ نئی اسرائیلی حکومت کے لئے بھی آسان نہیں ہو گا کیونکہ مشرق وسطی تنازعے کے حل کے سلسلے میں فریقین کے خاکے ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔ سلیمان ابودایح نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے دونوں ممالک کے نقطہ ہائے نظر میں کم ہم آہنگی نظر آ رہی ہے۔

نئی اسرائیلی حکومت ایک علیحدہ فلسطینی ریاست کی قائل نہیں ہے۔ لیبر من نے مزید کہا کہ مشرقی وسطی میں قیام امن کے لئے سابقہ اسرائیلی حکومتوں کی کوششیں کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں لا سکیں۔ اس لئے اب نئی سوچ کے ساتھ ساتھ نیا لائحہ عمل بھی تیار کرنا ہو گا اور یہ کہ مشرق وسطی میں مستقل قیام امن کے لئے نئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

اسرائیل میں سخت گیر موقف رکھنی والی حکومت کے قیام کے بعد جارج مچل کا خصوصی امریکی ایلچی کے طور پراسرائیل کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل مچل نے اسرائیلی صدر شمعون پیریز سے بھی ملاقات کی تھی، جس میں انہوں نے اسرائیل کو مکمل امریکی تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ آج وہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو سے ملاقات کر رہے ہیں جبکہ کل جمعہ کے روز ان کے پروگرام میں فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس سے ملاقات کرنا شامل ہے۔