1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیما میں ایشیا بحرالکاہل اقتصادی فورم کا اجلاس

22 نومبر 2008

اوباما چبن امربکی قربت کا باعث بننے والی بش پالیسیوں کو آگے بڑھائیں گے، لیما میں چینی صدر کا پر امید بیان

https://p.dw.com/p/FzrW
امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کا بحیثیت امریکی صدر یہ غالباً آخری غیر ملکی دورہ ہے۔تصویر: AP

ایشیا بحر الکاہل اقتصادی فورم APEC کے اکیس ممبر ممالک کے ریاستی اور حکومتی سربراہان کااجلاس آج سے پیرو کے دارلحکومت لیما میں شروع ہو رہا ہے۔ اس موقع پر امریکی صدر جارج ڈبلیو بش لیما پہنچے جہاں انھوں نے اپنے چینی ہم منصب Hui Jintao سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق چینی صدر نے بش دور کے دوران چین اور امریکہ کے مابین قربت اور دوستانہ تعلقات استوار ہونے پر صدر بش کا شکریہ ادا کیا۔ چینی دفتر خارجہ کے مطابق Hui Jintao نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کے نومنتخب صدر باراک اوباما چین امریکہ تعلقات کے ضمن میں بش کی کوششوں کو آگے بڑھائیں گے۔

امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کا بحیثیت امریکی صدر یہ غالباً آخری غیر ملکی دورہ ہے۔ اس وجہ سے بھی عالمی مالیاتی بحران کے اس کٹھن وقت میں اس اجلاس کی اہمیت غیر معمولی ہے۔ امریکی صدر اور انکے چینی ہم منصب نے عالمی مالیاتی بحران کے علاوہ شمالی کوریاء کے متنازع ایٹمی پروگرام اور حقوق انسانی کی صورتحال کے بارے میں بھی دو طرفہ مذاکرات کیے۔

Vietnam APEC Symbolbild Polizist mit Schriftzug APEC Hanoi
لیما منعقدہ ایشیاء بحر الکاہل اقتصادی فورم کے سربراہی اجلاس میں عالمی مالیاتی منڈی کو کھولنے اورمالیاتی بحران سے نمٹنے کے موثر اقدامات کے علاوہ دھشت گردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ، غذائی توانائی کے تحفظ اور ماحولیات میں رونماء ہونے والی تبدیلی جیسے موضوعات کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔تصویر: AP

لیما منعقدہ ایشیاء بحر الکاہل اقتصادی فورم کے سربراہی اجلاس میں عالمی مالیاتی منڈی کو کھولنے اورمالیاتی بحران سے نمٹنے کے موثر اقدامات کے علاوہ دھشت گردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ، غذائی توانائی کے تحفظ اور ماحولیات میں رونماء ہونے والی تبدیلی جیسے موضوعات کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ اکیس رکنی ایشیا بحرالکاہل اقتصادی فورم کے اس دو روزہ اجلاس سے قبل ہی کینیڈا اور کولمبیا نے آزاد تجارت کے معاہدے پر اتفاق کر لیا تھا۔ گزشتہ جمعہ کے روز کینیڈا کے وریر اعظم Steffen Harper اور کولمبیاء کے صدر Alvaro Uribe کی غیر موجودگی میں لیما میں ایک ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے تجارتی امور کے وزراء نے آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کر دیے تھے۔ بعد از اں کولمبیاء کے صدر AlvaroUribe نے اس معاہدے کو موجودہ عالمی مالیاتی بحران کے کٹھن وقت میں ایک اہم قدم قرار دیا۔

واضح رہے کہ کولمبیا بحرالکاہل میں واقع ہونے کے باوجود APEC کا رکن نہیں ہے۔ تاہم لیما منعقدہ اجلاس میں کولمبیاء کے صدر Uribe مبصر کی حیثیت سے شریک ہو رہے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ کولمبیاء غالباً سن دو ہزار دس میں ایشاء بحرالکاہل اقتصادی فورم APEC میں رکنیت حاصل کرے گا ۔ سن دو ہزار دس کے بعد اس فورم میں نئے ممبر ممالک کی شمولیت پر لگی پابندی ختم ہو جائے گی۔ دریں اثناء کولمبیاء کے صدر نے امریکی کانگریس سے امریکہ اور کولمبیاء کے مابین ایک عرصہ پہلے ہی طے پائے جانے والے آزاد تجارتی معاہدے کی توثیق کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈیموکریٹ اراکین کی اکثریت والی امریکی کانگریس اس کی مخالفت کرتی رہی ہے، جس کی وجہ کولمبیاء میں فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی بتائی جاتی ہے۔