1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیڈز ٹیسٹ: پاکستان کو مشکلات کا سامنا !

23 جولائی 2010

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے پاکستانی ٹیم کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن اپنی دوسری اننگز میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر کے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لئے مشکلات پیدا کردی ہیں۔

https://p.dw.com/p/ORxU
رکی پونٹنگتصویر: AP

ایسے اندازے لگائے گئے تھے کہ پاکستانی ٹیم کے سات کھلاڑی لیڈز ٹیسٹ کے دوسرے دن بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بڑی سبقت حاصل کرکے آسٹریلوی ٹیم کو مزید دباؤ کا شکار کر کے اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک لے جائیں گے۔ لیکن 170 رنز کی برتری اب کوئی بڑی دکھائی نہیں دے رہی کیونکہ پاکستانی باؤلر آسٹریلوی ٹیم کے صرف دو کھلاڑی آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

اس وقت کریز پر رکی پونٹنگ اور مائیکل کلارک موجود ہیں۔ اس کے علاوہ آسٹریلوی ٹیم کی آٹھ وکٹیں بھی باقی ہیں۔ لیڈز ٹیسٹ کے دوسرے دن جب خراب روشنی کی وجہ سے کھیل ختم ہوا تو آسٹریلوی ٹیم 34 رنز کے خسارے میں تھی۔

Kricket Waqar Younis
کوچ وقار یونس شعیب ملک کو مشورہ دیتے ہوئےتصویر: AP

پاکستان کی جانب سے کوئی بھی بڑی اننگ لیڈر ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن پاکستانی ٹیم کی پہلی اننگز میں دیکھنے میں نہیں آئی۔ پاکستانی بلے باز شین واٹسن کی نپی تلی باؤلنگ کا سامنا کرنے سے قاصر رہے۔ یہ امر واقع ہے کہ واٹسن کوئی ماہر باؤلر نہیں ہیں لیکن پاکستانی بلے بازوں پر ان کا جادو چل چکا ہے۔

لارڈز ٹیسٹ میں وہ پانچ کھلاڑی آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اور لیڈز ٹیسٹ میں واٹسن نے اپنی باؤلنگ کارکردگی کو مزید بہتر بنایا ہے۔ وہ چھ پاکستانی بلے بازوں کی وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے جو ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی بہترین با‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌‌ؤلنگ ہے۔ ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن، پہلی اننگز میں سات پاکستانی کھلاڑیوں میں دو بغیر کسی سکور کے آؤٹ ہوئے۔ عمر امین، عمر اکمل اور شعییب ملک تیس رنز کو بھی چھو نہ سکے یہ تینوں بالترتیب 25، 21 اور 26 رنز بنا کر پولین کو سدھارے۔ اس طرح پاکستانی بلے باز ایک بار پھر باؤلروں کی کارکردگی کو سنبھالنے میں ناکام رہے۔

Mohammad Asif
محمد آصف نے آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں تین وکٹیں حاصل کیںتصویر: AP

مبصرین کا خیال ہے کہ اگر آسٹریلیا کی ٹیم 150 رنز کی سبقت حاصل کر جاتی ہے تو وہ یہ میچ جیتنے کی پوزیشن میں ہو گی۔ پاکستانی ٹیم گزشتہ برس آسٹریلیا کے دورے کے دوران سڈنی میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کو جیتنے کے قریب پہنچ کر بھی ہار گئی تھی۔ تب محمد یوسف کپتان تھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سلمان بٹ کی کپتانی کیا رنگ دکھاتی ہے۔ ناقدین کا خیال ہے کہ سڈنی ٹیسٹ کی پرچھائیاں لیڈز کے میدان ہیڈنگلے پر تیرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ پاکستان کے نوجوان بلے باز اپنے ٹیلنٹ کے مطابق کرکٹ پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس ناکامی کا بھرپور فائدہ آسٹریلوی ٹیم نے حاصل کیا ہے۔

لیڈز ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن جب کھیل ختم ہوا تو رکی پونٹنگ 61 کے سکور پر ناٹ آؤٹ تھے اور نائب کپتان مائیکل کلارک اپنے کپتان کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ دونوں نے 81 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کر رکھی ہے دوسری اننگز میں آسٹریلوی ٹیم کے دونوں افتتاحی بلے باز 55 کے سکور پر آؤٹ ہو گئے تھے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید