1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیڈی گاگا کے پرستار لُٹ گئے

14 دسمبر 2010

معروف امریکی پاپ سٹار لیڈی گاگا کے سینکڑوں پرستاروں سے ہزاروں یورو ہتھیا لئے گئے ہیں۔ ان لوگوں نے لیڈی گاگا کے میڈرڈ کنسرٹ کے لئے ٹکٹ خریدے، جو جعلی ثابت ہوئے۔

https://p.dw.com/p/QXX7
تصویر: AP

لیڈی گاگا کا یہ کنسرٹ اتوار کو سپین کے شہر میڈرڈ میں ہوا، جسے 18 ہزار افراد نے دیکھا۔ تاہم سپین میں صارفین کے حقوق کی ایک تنظیم CECU نے پیر کو بتایا کہ یہ کنسرٹ دیکھنے کے لئے پہنچنے والے سینکڑوں شائقین کے ٹکٹ جعلی ثابت ہوئے۔

انہوں نے فی ٹکٹ 200 یورو میں انٹرنیٹ کے ذریعے خریدا تھا، جو اصل سے دگنی قیمت تھی۔ تاہم انہیں اس بات کا پتہ کنسرٹ ہال پہنچنے پر ہی چلا، جب انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لیڈی گاگا کو اپنے روبرو پرفارم کرتے ہوئے دیکھنے کی خواہش رکھنے والے ان پرستاروں پر جیسے قیامت ہی ٹوٹ پڑی، بہت سے تو رو ہی دیے جبکہ باقی نے زبردستی ہال میں داخل ہونے کی کوشش کی، جنہیں پولیس کی مداخلت سے روکا گیا۔

پولیس کاکہنا ہے کہ نو سربازوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے یہ ٹکٹ فروخت کئے۔ انہوں نے آٹھ اصلی ٹکٹوں کی کاپیاں اس قدر مہارت سے تیار کر کے فروخت کر دیں کہ کسی کو ان کی کارستانی کا پتہ نہیں چل سکا۔ حتیٰ کہ مہینوں پہلے یہ ٹکٹ خریدنے والے بھی یہ نہیں جان سکے کہ ان کے ساتھ دھوکہ ہو چکا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دھوکہ دہی کی اس واردات کا علم اتوار کو کنسرٹ کے روز ہی ہو سکا ہے۔ صارفین کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ متاثرین کو ان کی رقم واپس دلانے کے لئے طریقہ کار طے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ لیڈی گاگا انتہائی مقبول پاپ سٹار ہیں، اور دنیا میں کہیں بھی ان کے کنسرٹ کے ٹکٹ ہاتھوں ہاتھ بکتے ہیں۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انٹرنیٹ کی دنیا میں کوئی حیات شخصیت مقبولیت میں ان سے آگے نہیں ہے۔ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ فیس بک پر ان کے فینز کی تعداد سب سے زیادہ یعنی دو کروڑ سے اوپر ہے، یوں امریکی صدر باراک اوباما بھی ان سے پیچھے ہیں۔ ٹویٹر پر 70 لاکھ افراد انہیں فالو کر رہے ہیں۔

دوسری جانب انہوں نے انٹرنیٹ کی دنیا میں حال ہی میں ایک اور ریکارڈ بنایا، جو ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب پر بنا، جہاں ان کی ویڈیوز کو ایک ارب سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں