1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مائیکل جیکسن کے ڈاکٹر کو سزا

30 نومبر 2011

’کنگ آف پاپ‘ مائیکل جیکسن کے ڈاکٹر کانریڈ مرے کو ایک امریکی عدالت نے گلوکار کی موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے چار سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

https://p.dw.com/p/13JJv
ڈاکٹر مرے ’دولت کے لیے دوا‘ کے پاگل پن میں مبتلا تھے، ججتصویر: AP

جیکسن سن دو ہزار نو میں ضرورت سے زیادہ نیند آور دوا پروپوفول کے استعمال کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ ڈاکٹر مرے پر الزام تھا کہ انہوں نے جیکسن کے معاملے میں لاپروائی برتی تھی۔ جیکسن کی والدہ نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم چار سال کی قید کی سزا کو ناکافی قرار دیا ہے۔

اس بات کا بھی امکان موجود ہے کہ ڈاکٹر مرے جیکسن کے اہل خانہ کو ہرجانے کی رقم ادا کر کے رہائی حاصل کر سکتے ہیں۔

Michael Jackson vor Gericht in Santa Maria
جیکسن کو سونے کے لیے بھاری ادویات کی ضرورت پڑتی تھیتصویر: AP

مائیکل جیکسن کے مقدمے کا فیصلہ سنانے والے جج نے مقدمے کی سمری پیش کرتے ہوئے کہا: ’’اس بات کو سمجھ لینا چاہیے کہ تجرباتی ادویات کا استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ڈاکٹر مرے ’دولت کے لیے دوا‘ کے پاگل پن میں مبتلا تھے، جو کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں ہے۔‘‘

عدالتی کارروائی کے دوران اس بات کے ثبوت بھی پیش کیے گئے کہ ڈاکٹر مرے جیکسن کی موت کے وقت ٹیلی فون پر اپنی کئی ’گرل فرینڈز‘ کے ساتھ گفتگو میں مصروف تھے، اور یہ کہ انہوں نے ’نائن ون ون‘ کو ایمرجنسی کال بھی تاخیر سے کی۔

خیال رہے کہ مائیکل جیکسن ڈاکٹر مرے کو ماہانہ ایک لاکھ پچاس ہزار ڈالر تنخواہ دیتے تھے۔

pixel
چار سال کی سزا ناکافی ہے، جیکسن کی والدہتصویر: picture alliance/Newscom

اپنی وفات سے قبل مائیکل جیکسن فن کی دنیا میں دوبارہ جلوہ گر ہونے کے لیے ’کم بیک ٹؤر‘ کے لیے ریہرسلز کر رہے تھے۔

انیس سو اسی کی دہائی میں ’تھرلر‘ اور ’بیڈ‘ جیسے کامیاب البمز سے دنیا بھر میں اس قدر مقبول ہو گئے تھے کہ لاطینی امریکہ سے لے کر جنوب مشرقی ایشیا اور افریقہ تک شاید ہی کوئی ایسی جگہ ہو جہاں ان کو نہ پہچانا جاتا ہو یا جہاں ان کے دیوانے نہ ہوں۔ ان کی وفات کو ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید