1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماکس پلانک سوسائٹی، عالمی شہرت یافتہ جرمن ادارہ

22 اگست 2010

جرمنی کی ماکس پلانک سوسائٹی کو عالمی شہرت حاصل ہے۔ اس کے ذیلی اداروں ميں اعلیٰ درجے کی سائنسی تحقیق کی جاتی ہے اور يہ سوسائٹی بڑی تعداد میں غير ملکی طالبعلموں کو مالی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔

https://p.dw.com/p/Orzf
تصویر: picture-alliance / dpa/dpaweb

جرمنی کی ’سائنس کے فروغ کی ماکس پلانک سوسائٹی‘ ايک غير جانبداراور عوامی فلاحی تحقیقی ادارہ ہے۔ يہ سوسائٹی بنيادی سائنسی اصولوں پر ريسرچ کرتی ہے اور اس کے انسٹيٹيوٹ ممتاز محققین اور ماہرین پر خصوصی توجہ ديتے ہيں۔

ماکس پلانک سوسائٹی کے انسٹيٹيوٹ اصولی سائنسی تحقیق کے ميدان ميں ’اعلیٰ کارکردگی کے مراکز‘ میں شمار ہوتے ہیں اور انہيں جرمنی کے علاوہ بیرون ملک بھی بہت اچھی شہرت حاصل ہے۔ یہ شہرت بالکل بجا ہے: سن 1948 سے لے کر اب تک ماکس پلانک سوسائٹی کے 17 محققين نوبل انعامات حاصل کر چکے ہيں۔

اس وقت ماکس پلانک سوسائٹی کے 80 انسٹيٹيوٹ، ريسرچ پروگرام، تجربہ گاہيں اور ورکنگ گروپ ہيں، جو چيدہ چیدہ نوعيت کے بہت سے تحقیقی موضوعات پر کام کر رہے ہيں۔ اس سوسائٹی کے ریسرچ انسٹيٹيوٹ اپنے تحقیقی موضوعات کے انتخاب اوران پر کام کے سلسلے ميں قطعی طور پر آزاد اور غير وابستہ ہيں۔ ماکس پلانک انسٹيٹيوٹ جن شعبوں ميں اصولی ريسرچ ميں مصروف ہيں، وہ ہيں: حياتياتی طبی تحقیق، کيميائی طبيعاتی ٹیکنالوجی، اور سماجی اور انسانی علوم۔

ماکس پلانک انسٹيٹيوٹ جرمنی کے اندر اور باہر اپنے ساتھی تحقیقی اداروں سے جو سائنسی تعاون کرتے ہيں، اس کی بنياد انفرادی منصوبوں ميں محدود مدت کے لئے اشتراک عمل ہوتا ہے۔

ماکس پلانک سوسائٹی خاص طور پر ريسرچ کی ايسی جدت طرازيوں پر توجہ ديتی ہے، جو يا تو يونيورسٹيوں ميں ابھی تک موزوں مقام حاصل نہيں کر پائی ہيں يا پھر جو متعدد شعبوں پر محيط ہونے کی وجہ سے يونيورسٹيوں کے انتظامی ڈھانچوں ميں نہيں سما سکتیں۔

بہت سے شعبوں ميں يہ انسٹيٹيوٹ يونيورسٹیوں میں کی جانے والی ريسرچ ميں مددگار کے طور پر بھی شریک ہوتے ہیں۔ اصولی طور پر اعلیٰ عہدوں پر کام کرنے والے سائنسدان باہر سے، اور اکثر اوقات بيرونی ممالک سے بھی بلائے جاتے ہيں۔

جرمن يونيورسٹيوں اور ماکس پلانک سوسائٹی کے درميان تعاون کے ذريعے ’انٹرنيشنل ماکس پلانک ريسرچ سکولز‘ بھی وجود ميں آئے ہيں۔ ان تحقیقی اداروں کے ذريعے باقاعدہ طور پر بين الاقوامی تعاون کو فروغ ديا جاتا ہے۔ ڈاکٹريٹ کرنے والے غير ملکی طالبعلموں کے پی ایچ ڈی کے موضوعات پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور وسائل کا تقريباً نصف حصہ غير ملکی اميدواروں کے لئے رکھا جاتا ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں