1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مبینہ طور پر ایک اور امریکی میزائیل حملہ

27 اکتوبر 2008

تازہ میزائیل حملہ طالبان کمانڈر حاجی محمد عمر کے گھر پر کیا گیا۔ جس میں حاجی محمد عمر، اس کے دو بھائی اور سترہ دیگر افراد ہلاک ہوئے

https://p.dw.com/p/FiNH
تصویر: dpa

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں مبینہ امریکی فضائی حملے معمول کا حصہ بن چکے ہیں۔ مبینہ طور پر امریکی جاسوس طیاروں نے تازہ کاروائی میں جنوبی وزیرستان کے علاقے شکئی میں دو میزائیل داغے۔ داغے جانے والے دو میزائلون میں سے ایک طالبان کمانڈر حاجی محمد عمر کے گھر پر گرا جس کے نتیجے میں محمد عمر ، اس کے دو بھائیوں سمیت سترہ افراد ہلاک جبکہ دیگر کئی زخمی ہو گئے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ میزائیل حملوں میں ان لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جن کے بارے میں اتحادی افاواج کا کہنا ہے کہ یہ لوگ افغانستان میں اتحادی فوج کے خلاف کاروائیوں میں ملوث ہیں۔

چار روز قبل اتحادی افواج کے جاسوس طیاروں کی جانب سے شمالی وزیرستان کے علاقے ڈھانڈئی درپہ خیل میں ایک مدرسے پر میزائیل حملہ کیا گیا تھاجس میں اطلاعات کے مطابق افغان طالبان کمانڈر جال الدین حقانی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

امریکی افواج کے جاسوسی طیاروں کی مبینہ کاروائیوں کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس ہے لیکن اس کے باوجود حملوں کے بعد قبائلی عوام جمع ہو کر لاشیں نکالتے ہیں اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لئے اسپتال پہنچاتے ہیں۔ موجودہ صورتحال کی وجہ سے شمالی اور جنوبی وزیرستان سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔