1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتا، جنرل راحیل شریف

عاطف توقیر25 جنوری 2016

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ وہ رواں برس نومبر میں اپنی تین سالہ مدت ملازمت کی تکمیل پر اپنے عہدے سے سبک دوش ہو جائیں گے اور اس میں کوئی توسیع نہیں چاہیں گے۔

https://p.dw.com/p/1HjPi
Raheel Sharif Pakistan
تصویر: picture-alliance/dpa/K.Nietfeld

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے پیر پچیس جنوری کے روز جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جنرل راحیل شریف کا اپنے موجودہ عہدے کی مدت میں اضافے سے متعلق حکومت سے کوئی درخواست کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستان کے یہ طاقت ور اور بااختیار ترین عہدیدار شدت پسندوں کے خلاف عسکری مہمات کی وجہ سے عوام میں بہت مقبول ہیں۔

جنرل راحیل شریف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی فوج کی کارروائیاں پوری شدومد سے جاری رہیں گے اور ان میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ یہ بات پاکستانی فوج کے ترجمان کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک پیغام کی صورت میں کہی گئی۔

Raheel Sharif und Premierminister Nawaz Sharif
راحیل شریف نے سن 2013ء میں فوج کی کمان سنبھالی تھیتصویر: picture alliance/Photoshot

یہ بات اہم ہے کہ ان سے قبل پاکستان کے دو فوجی سربراہوں نے اپنی مدت ملازمت کی تکمیل پر سبک دوش ہونے کی بجائے اس میں توسیع کروائی تھی۔

اس سے قبل پاکستانی میڈیا پر یہ چہ مگوئیاں کی جا رہی تھیں کہ ممکنہ طور پر ماضی میں فوجی سربراہان کی طرح وہ بھی اپنی مدت ملازمت میں توسیع کروا سکتے ہیں۔

فوجی ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے اپنے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں جنرل راحیل شریف کے حوالے سےلکھا، ’’پاکستانی فوج ایک عظیم ادارہ ہے۔ میں مدت ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتا اور اپنے وقت پر ریٹائر ہو جاؤں گا۔‘‘

فوجی ترجمان نے جنرل راحیل شریف کے حوالے سے مزید کہا، ’’دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کارروائیاں جاری رہیں گی۔ پاکستان کے قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا اور ہر حال میں اس کا دفاع کیا جائے گا۔‘‘

جنرل راحیل شریف کو سن 2013ء میں جنرل اشفاق کیانی کے ریٹائر ہونے پر ملکی فوج کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔