1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مراکش: غرباء میں خوراک کی تقسیم، بھگدڑ میں پندرہ شہری ہلاک

مقبول ملک اے پی
19 نومبر 2017

شمالی افریقی ملک مراکش میں غریبوں میں خوراک کی تقسیم کے موقع پر بھگدڑ مچ جانے کے نتیجے میں پندرہ شہری ہلاک ہو گئے۔ یہ سانحہ اتوار انیس نومبر کو پیش آیا اور اس واقعے میں پانچ شہری زخمی بھی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/2ntcL
Marokko Symbolbild Krankenwagen ARCHIV
تصویر: picture alliance/dpa/Str

رباط سے اتوار انیس نومبر کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ملکی وزارت داخلہ نے بتایا کہ یہ سانحہ جنوبی مراکش کے ایک گاؤں میں اس وقت پیش آیا، جب وہاں ایک فلاحی ادارے کی طرف سے ضرورت مندوں میں مفت خوراک تقسیم کی جا رہی تھی۔

ممبئی کے ایک پُل پر بھگدڑ پھیلنے سے 22 ہلاک، 32 زخمی

مذہبی اجتماع میں بھگدڑ، 24 ہلاک

’’سعودی عرب میں منٰی واقعے کا اب تذکرہ بھی نہیں ہوتا‘‘

وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق یہ بھگدڑ ایک ایسی مقامی ہفتے وار مارکیٹ کے وقت مچی، جہاں مراکش کے صوبے الصویرہ کے ایک گاؤں میں سینکڑوں ضرورت مند شہریوں میں مفت اشیائے خوراک تقسیم کی جا رہی تھیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ مراکش کے شاہ محمد ششم نے ان ہلاکتوں پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہلاک شدگان اور زخمیوں کے خاندانوں کی مدد کرے گی۔ اس کے علاوہ ہلاک شدگان کی تدفین اور زخمیوں کے علاج معالجے پر اٹھنے والے اخراجات بھی حکومت ادا کرے گی۔

مراکش کی ایک مقامی نیوز ویب سائٹ ’الیوم 24 ڈاٹ کوم‘ کے مطابق یہ 15 افراد انفرادی طور پر تقسیم کی جانے والے اس خوراک کے حصول کی جدوجہد کے دوران ہلاک ہوئے، جس کی ایک پیکٹ کے طور پر فی کس مالیت صرف قریب 16 امریکی ڈالر کے برابر بنتی تھی۔

جنوبی مراکش میں الصویرہ کے صوبے میں یہ سانحہ سیدی بولعلام نامی گاؤں میں پیش آیا، جو اس صوبے کے اسی نام کے دارالحکومت سے قریب 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ مراکش شمالی افریقہ کی ایک ایسی ریاست ہے، جہاں ملک کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے شہریوں کی بہت بڑی تعداد کافی زیادہ غربت کا شکار ہے۔

ایسے علاقوں میں اکثر مختلف فلاحی تنظیموں کی طرف سے عام شہریوں میں اشیائے خوراک تقسیم کی جاتی ہیں۔ یہ امدادی اشیاء بالعموم ہفتے میں ایک بار کسی بھی گاؤں یا قصبے کی مقامی مارکیٹ میں تقسیم کی جاتی ہیں، جہاں اس دوران اس لیے بہت زیادہ ہجوم ہو جاتا ہے کہ اس امداد کے حصول کے لیے ہزاروں کی تعداد میں لوگ دور دراز کے علاقوں سے بھی وہاں آتے ہیں۔

مراکش میں زرعی شعبے کو گزشتہ کچھ عرصے سے شدید خشک سالی کا بھی سامنا ہے اور وہاں بنیادی اشیائے خوراک کی قیمتیں بھی بہت زیادہ ہیں، جو بہت سے عام شہری ادا نہیں کر سکتے۔

غربت مٹانے کی کوشش میں ڈاووس کا سفر