1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسئلہ موقع نہیں بھارت ہے، بھارتی ارب پتی صنعتکار

27 دسمبر 2011

بھارت کا شمار دنیا کی سب سے تیز رفتار ترقی کرنے والی معیشتوں میں ہوتا ہے۔ لیکن اجے پیرامل ایک ایسے ارب پتی بھارتی صنعتکار ہیں، جنہیں یہ سمجھ نہیں آرہی کہ وہ اپنی دولت کا کیا کریں۔

https://p.dw.com/p/13Zqr
بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کرنے والے معروف بھارتی سماجی کارکن انا ہزارےتصویر: dapd

پیرامل کے مطابق وہ اپنا سرمایہ اس طرح استعمال میں لانا چاہتے ہیں کہ ایک صنعتکار کے طور پر ان کا فیصلہ درست ہو اور نتائج بھی اچھے رہیں۔ خبر ایجنسی اے پی نے بھارت کے تجارتی اور کاروباری مرکز ممبئی سے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ اجے پیرامل جیسے سرمائے کے پہاڑ پر بیٹھے ہیں اور وہ اپنے ہی ملک میں سرمایہ کاری بھی کرنا چاپتے ہیں۔

لیکن پیرامل کا کہنا ہے کہ وہ اب تک نئی سرمایہ کاری سے متعلق کوئی فیصلہ اس لیے نہیں کر پا رہے کہ مسئلہ کسی اچھے موقع کا نہ ہونا نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اصل مسئلہ بھارت ہے، جہاں کوئی بھی بڑی سرمایہ کاری شفاف نہیں ہوتی۔ اجے پیرامل کا مسئلہ بھارت کے لیے ایک پریشان کن معاملہ ہے۔ اس لیے کہ جنوبی ایشیا کے اس ملک میں بدعنوانی عام ہے، نوکر شاہی کی طرف سے ہر کام میں رکاوٹیں پیدا کی جاتی ہیں اور سرکاری پالیسیاں غیر واضح ہونے کے علاوہ بار بار بدلتی رہتی ہیں۔

Indien: Manmohan Singh, Sikh und Finanzpolitiker als Ministerpräsident vereidigt
من موہن سنگھ کی حکومت پر بدعنوانی کے الزامات ہیںتصویر: AP

بھارت کے ایسے کئی نامور سرمایہ کار، جنہوں نے اپنے ملک میں ہی کاروبار کر کے اربوں ڈالر کمائے، اب یہ کہتے ہیں کہ شاید ان کے لیے بھارت کو خیرباد کہنے کا وقت آ گیا ہے۔ اس لیے کہ بھارت سے باہر کوئی کاروبار کرنا یا نئی صنعتیں لگانا کہیں زیادہ آسان ہے۔

اجے پیرامل نے اپنے صنعتی اور کاروباری اثاثوں میں سے ایک دوا ساز کمپنی گزشتہ برس مئی میں 3.8 بلین ڈالر کے عوض بیچ دی تھی۔ ان کے کاروباری ادارے سے یہ کمپنی امریکہ کی بہت بڑی فارماسیوٹیکل فرم ایبٹ لیبارٹریز نے خرید لی تھی۔ کافی لمبے قد والے اور بہت صحت مند اجے پیرامل کہتے ہیں کہ وہ بھارت میں ہی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں ہر جگہ رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے.

پیرامل اپنے وطن میں ہی اپنے ایک کیمیکل پلانٹ کو وسعت دینا چاہتے تھے۔ لیکن انہیں بتایا گیا کہ اس کام میں کم از کم پانچ سال لگیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ چین میں یہی پلانٹ دو سال میں لگایا جا سکتا ہے۔

Flash-Galerie Indien Anti-Korruption Anna Hazare Demonstration
بھارت میں آئے روز بدعنوانی کے خلاف احتجاج جاری ہےتصویر: dapd

اس ارب پتی بھارتی صنعتکار کے مطابق انہیں اپنے وطن بھارت سے پیار ہے لیکن ان کے گاہک طویل عرصے تک ان کا انتظار نہیں کر سکتے۔ اجے پیرامل کی طرح بھارت کے بہت سے نامور سرمایہ کار اب اندرون ملک کی بجائے بیرون ملک سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ اس کا ثبوت بھارتی مرکزی بینک کے تازہ اعداد و شمار بھی ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی بحران کے باوجود بھارت میں ملکی معیشت متاثر کن رفتار سے ترقی کر رہی ہے۔ سن 2008 میں بھارتی سرمایہ کاروں نے جتنی سرمایہ کاری بیرون ملک کی تھی، اس سے دگنی سرمایہ کاری غیر ملکی کمپنیوں نے بھارت میں کی تھی، جس کی مالیت 3 بلین ڈالر رہی تھی۔

لیکن صرف دو سال بعد سن 2010 میں غیر ملکی اداروں نے جتنا سرمایہ بھارت میں لگایا، اس کی مالیت 20 بلین ڈالر رہی اور بھارتی سرمایہ کاروں کی طرف سے بیرون ملک کی جانے والی سرمایہ کاری اس سے بھی دگنی ہو کر 40 بلین ڈالر کے قریب ہو چکی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف دو سال کے اندر اندر بھارت میں سرمایہ کاری کا رجحان بالکل الٹ ہو گیا۔

بھارت کے ایک بہت بڑے مینوفیکچرنگ گروپ Godrej & Boyce کے چیئرمین جمشید گودریج اجے پیرامل کی سوچ کی تائید کرتے ہوئے کہتے ہیں، ’اگر آپ ایک ایماندار بزنس مین ہیں، تو آپ کے لیے بھارت میں کوئی بھی کام شروع کرنا بہت مشکل ہو گا‘۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں