1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسئلہ کشمیر، نواز شریف کی امریکا سے ثالثی کی اپیل

رفعت سعید، نیو یارک20 ستمبر 2016

نواز شریف نے نیو یارک میں عالمی رہنماؤں سے اپنی ملاقاتوں میں زور دیا ہے کہ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیاں صورت حال کو روز بروز سنگین بنا رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1K5Ev
USA Außenminister John Kerry & Premierminister Pakistan, Nawaz Sharif
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Hagen

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے دورہ امریکا کے دوران کئی اہم عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر کا اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے تاہم تجزیہ کاروں کے رائے میں نواز شریف اور حکومت پاکستان کی کوششوں کے باوجود عالمی برادری کا جھکاؤ بھارت کی طرف ہی رہے گا۔

پاکستان سے درجن بھر سے زائد صحافیوں کو نیو یارک لایا گیا ہے، جنہیں ہزاروں ڈالر خرچ کر کے مہنگے ترین ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا ہے اور دروے کی آڑ میں سیر و تفریح کے لیے امریکا جانے والوں کے لیے بھی وزارت خارجہ سے سفارشیں جاری ہیں تاکہ مقامی میڈیا میں وزیر اعظم کا دورہ کامیاب دکھایا جاسکے مگر بھارت کی سفارت کاری بہت مضبوط اور دور رس ہے۔ ناقدین کا مزید کہا ہے کہ اس صورتحال میں اگر پاکستان وفد کی کوششوں سے اگر کوئی معاملہ اٹھا بھی تو وقتی ہوگا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف اور نیوزی لینڈ کے ہم منصب جان کی سے ملاقاتیں کی ہیں جبکہ آج بروز منگل وہ ترک صدر رجب طیب اردگان اور جاپانی وزیر اعظم سے بھی ملیں گے۔

نواز شریف نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات میں دعویٰ کیا کہ کشمیر میں تازہ پرتشدد واقعات میں اب تک ایک سو سات شہریوں کو قتل کیا جا چکا ہے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہو کر معذور کر دیے گئے ہیں اور وادی میں ریاستی سطح پر انسانی حقوق کی بدترین پامالی جاری ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا، ’’ مجھے آج بھی سابق امریکی صدر کلنٹن کا وعدہ یاد ہے کہ امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تنازعات اور مسائل کے حل میں معاونت کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔‘‘ انہوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ امریکا کی موجودہ انتظامیہ اور وزیر خارجہ جان کیری برضغیر کے دو اہم ممالک کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔

برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے سے ملاقات میں نواز شریف نے بھارتی کشمیر میں بگڑتی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ بھارتی کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیاں اور بھارتی جارحیت فوری بند ہونا چاہیے۔ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا دو ٹوک موقف بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر فوری عملدرآمد کیا جانا چاہیے۔

نواز شریف کی عالمی رہنماوں سے ملاقاتوں کے حوالے سے سینئر صحافی اور معروف تجزیہ کار صالح ظفر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے عالمی برادری پر واضح کر دیا ہے کہ پاکستان عالمی اقوام کو کشمیروں سے کیے گئے وعدوں سے رو گردانی کرنے نہیں دے گا۔

وزیر اعظم باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مسئلہ کشمیر صرف پاکستان اور بھارت کا نہیں بلکہ تمام دنیا بھر کے لیے ’نیوکلیر تھرٹ پوائنٹ‘ ہے، لہذا جلد از جلد اس مسئلے کو بات چیت کے لیے حل کیا جانا ضروری ہے لہذا بھارت پر دباو ڈالا جائے کہ وہ وادی میں طاقات کا بلاجواز استعمال بند کرے۔

USA britische Premierministerin Theresa May & Pakistan, Nawaz Sharif
برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے سے ملاقات میں نواز شریف نے بھارتی کشمیر میں بگڑتی صورت حال پر تبادلہ خیال بھی کیاتصویر: Getty Images/C. Furlong
USA Außenminister John Kerry & Premierminister Pakistan, Nawaz Sharif
نواز شریف نے جان کیری سے ملاقات میں کہا کہ بھارتی کشمیر میں ریاستی سطح پر انسانی حقوق کی بدترین پامالی جاری ہےتصویر: Reuters/D. Ornitz

سکریٹری خارجہ اعزاز چودھری نے نیو یارک میں میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بھارت کے دھمکی آمیز بیانات سےعلاقائی امن کو خطرات لاحق ہیں۔ کشمیر کے معاملے پر صورتحال جنگ کی جانب نہیں جانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ہمیشہ امن کی خواہش اور کوشش رہی ہے۔

اعزاز چودھری نے مشورہ دیا کہ بھارت پاکستان پر الزامات لگانے کے بجائے مسئلہ کشمیر پر توجہ دے۔ امریکا کشمیر کے معاملے میں اہم کردار ادار کرسکتا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے اسلام آباد حکومت کسی دباؤ میں نہیں آئے گی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں