1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسلمان مشکوک سرگرمیوں کو رپورٹ کریں، ٹرمپ

بینش جاوید
10 اکتوبر 2016

ٹرمپ نے گزشتہ روز صدارتی مکالمے میں مسلمانوں کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلمان آگے بڑھ کر مشکوک سرگرمیوں کو رپورٹ کریں۔ ان کے اس مطالبے پر سوشل میڈیا صارفین دلچسپ اور مزاح سے بھرپور ٹوئٹس کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2R5Dz
US TV Debatte Trump vs Clinton
تصویر: Reuters/S. Stapleton

ریپبلکن سیاسی جماعت کے صدارتی امیداوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے بجائے اب وہ مہاجرین کے داخلے سے قبل ان کی بہت زیادہ جانچ پڑتال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے تقریر کے دوران ملک میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے بارے میں ایک سوال پوچھا گیا تو اس کے جواب میں ڈونلد ٹرمپ نے کہا کہ مسلمانوں کو فوری طور پر کوئی بھی مشتبہ حرکت کو انتظامیہ کو فوراﹰ رپورٹ کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ ایف بی آئی کے مطابق امریکا میں انتظامیہ کو مشکوک شخص یا کارروائی کے بارے میں مسلمان انتظامیہ کو سب سے زیادہ رپورٹ کرتے ہیں۔

ٹرمپ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد امریکا میں سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ ’مسلم رپورٹس‘ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ امریکا کی نامور میڈیا شخصیت وجاہت علی نے فیس بک پر لکھا،’’ ٹرمپ نے اسلامو فوبیا کا مسئلہ  دنیا بھر کے سامنے واضح کرنے میں مدد کی ہے، پہلے کوئی نہیں سمجھتا تھا کہ یہ ایک مسئلہ ہے، اب ہمارے پاس ایک صدارتی امیدوار ہے جو دنیا کے 1.6 ارب لوگوں  پر پابندی عائد کرنا چاہتا ہے اور اب صدارتی مکالمے میں ایک دفعہ پھر جھوٹ بول رہے ہیں  کہ مسلمان مسائل کو رپورٹ نہیں کرتے۔‘‘

وجاہت علی نے لکھا کہ اب اسلام مخالف جذبات رکھنے والے لوگ دنیا کی نظروں میں آگئے ہیں۔

ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا، ’’اگر ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ سکیورٹی کے لیے ضروری ہے کہ مسلمان مشکوک سرگرمیوں کو رپورٹ کریں تو کیا اب ان مردوں کے بارے میں بھی رپورٹ نہیں کرنا چاہیے جو جنسی تشدد کو فروغ دے رہے ہیں؟‘‘

ایک اور صارف نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا،’’ میں امریکی مسلمان ہوں میں رپورٹ کرنا چاہتا ہوں کہ ٹی وی پر ایک بھورے بالوں والا شخص اس ملک کے امن کے لیے خطرہ ہے۔‘‘

لوری این نامی ٹوئٹر کی صارف نے ٹوئٹ میں لکھا، ’’میں مسلمان نہیں ہوں لیکن میں رپورٹ کرنا چاہتی ہوں کہ مجھے ہر جگہ مسلمان نظر آتے ہیں اور مجھے وہ بہت پسند ہیں۔‘‘

امیلیا نور نے لکھا، ’’میں رپورٹ کرنا چاہتی ہوں کہ مجھے ہر روز ٹرمپ کے ووٹزز ہراساں کرتے ہیں۔‘‘