1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرق وسطیٰ میں قیام امن: اقوام متحدہ کے مئوثر کردار کا مطالبہ

31 دسمبر 2009

بائیس عرب ممالک کی نمائندہ تنظیم عرب لیگ نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی میں اقوام متحدہ کو زیادہ مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔

https://p.dw.com/p/LHak
امر موسیٰتصویر: AP

عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل امر موسیٰ نے مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کے لئے اقوام متحدہ کے مزید مؤثر کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ امر سویٰ نے کہا ہے کہ محض امریکی ثالثی پر انحصار نہیں کیا جانا چاہیے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کو دئے گئے ایک انٹرویو میں عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے امریکہ کے کردار پر براہ راست تنقید سے اجتناب کرتے ہوے کہا کہ کسی بھی ثالث کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔

مصر سے تعلق رکھنے والے امر موسیٰ کے بقول امن عمل کی سمت میں تبدیلی ہونی چاہیے، اور ایسے ثالثین کو آگے آنا چاہیے جو دونوں دھڑوں یعنی فلسطینیوں اور اسرائیل کے مؤقف کو اچھی طرح سمجھ سکیں، نہ کہ محض کسی ایک فریق کے مؤقف کو۔

George Mitchell bei Benjamin Netanyahu in Tel Aviv
امریکی صدر کے نمائندے جارج مچل اور اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہوتصویر: AP

مشرق وسطیٰ کے معاملے میں اقوام متحدہ، امریکہ، یورپی یونین اور روس اہم ترین ثالث ہیں۔ البتہ امریکہ اس سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔ امر موسیٰ کے بقول انہیں امریکی صدر پر اعتماد ہے تاہم ثالثی کے عمل میں دیگر اہم فریقوں کو بھی اپنا بہترین کردار ادا کرنا چاہیے۔

غزہ کی گزشتہ جنگ میں چودہ سو فلسطینیوں اور تیرہ اسرائیلوں کی ہلاکت کے بعد سے معطل امن مذاکرات کی بحالی کی اپنی کوششوں کو اجری رکھتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما کے خصوصی مندوب جارج مچل آئندہ ماہ دوبارہ خطے کا دورہ کریں گے۔

دریں اثنا مصر کی ثالثی میں بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کرانے کی کوششوں میں پیش رفت کے اشارے ملے ہیں۔ فلسطینیوں اور اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ معاملات مثبت سمت میں گامزن ہیں۔ البتہ اس بارے میں زیادہ تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔

رپورٹ: شادی خان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں