1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشہور برطانوی گلوکار کی آواز ’مہاجرین‘ کے لیے

عاطف بلوچ، روئٹرز
1 جنوری 2017

عالم گیر شہرت کے حامل برطانوی گلوکار سٹنگ نے دنیا بھر کے مہاجرین کے ساتھ یک یجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے ہمدردانہ اور انسانی سلوک روا رکھا جائے۔

https://p.dw.com/p/2V70w
Deutschland Bambi-Verleihung
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Bilan

برطانوی گلوکار گورڈن میتھیو تھامس سمر، جو گائیکی کی دنیا میں سٹنگ کے نام سے مشہور ہیں، نے یہ بات جرمن اخبار نیومبرگر ناخرشٹ کے ساتھ بات چیت میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مہاجرین کے بحران کو بین الاقوامی برادری کو مل کر حل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کو روکنا، بحران کا حل نہیں بلکہ ان وجوہات کا خاتمہ ضروری ہے، جو لوگوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور کرتی ہیں۔ 65 سالہ لیجنڈری گلوکار سٹنگ کا کہنا ہے، ’دیواریں قائم کرنا اس معاملے کے حل کا حصہ ہر گز نہیں ہو سکتا۔‘

گورڈن میتھیو تھامس سمر نے اپنے ایک تازہ البم میں ایک گیت ’انشاء اللہ‘ بھی شامل کیا ہے۔ اس گیت میں مہاجرین کے مسائل کا ذکر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس گیت میں بحیرہء روم عبور کرنے کے لیے شکستہ کشتیوں میں بیٹھنے والے ان تارکین وطن کا ذکر ہے، جو ’انشاء اللہ‘ کہہ کر اس خوف ناک سفر پر روانہ ہوتے ہیں اور جن امید ہوتی ہے کہ انہیں خدا کی مدد حاصل ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ گزشتہ برس جنوری سے اکتوبر تک بحیرہء روم قریب چار ہزار تارکین وطن کی موت کا باعث بنا۔ یہ افراد وہ تھے، جو زیادہ تر لیبیا کے ساحلوں سے یورپی یونین میں داخلے کے سفر پر روانہ ہوئے، مگر ان کی شکستہ کشتیاں بحیرہء روم کی تند و تیز موجوں کا سامنا نہ کرپائیں اور ریسکیو ٹیمیں بھی بروقت ان تک نہ پہنچ پائیں۔