1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری طیارے پر فضا ہی میں آگ لگنے کے امکانات

شامل شمس21 مئی 2016

فرانسیسی تفتیش کاروں کے مطابق انہیں ایسے شواہد ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمعرات کے روز بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہو جانے والا طیارہ گرنے سے پہلے فضا میں آگ پکڑ چکا تھا۔ کیا یہ آگ کسی دہشت گردانہ کارروائی کا نتیجہ تھی؟

https://p.dw.com/p/1IsIA
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Rimmer/BRITISH MINISTRY OF DEFENCE

فرانس کے تفتیشی ادارے ’بی ای اے‘ کے مطابق یہ بات حتمی طور پر نہیں کی جا سکتی کہ فضا میں آگ لگنے کی وجوہات کیا تھیں، اور یہ آگ ’آن بورڈ‘ کس طرح لگی، تاہم ایسے شواہد مل رہے ہیں کہ طیارہ سمندر میں گرنے سے قبل آگ پکڑ چکا تھا۔

یہ مصری طیارہ چھیاسٹھ افراد کو لیے پیرس سے قاہرہ کی جانب پرواز کر رہا جب اپنی منزل پر پہنچنے سے کچھ دیر قبل اس کا رابطہ ریڈار سے منقطع ہو گیا تھا۔

تفتیش کاروں کی توجہ اب اس بات کا کھوج لگانے پر ہے کہ آگ کس طرح لگی تھی۔ وہ کہتے ہیں کہ آگ لگنے کے بعد طیارے کی جانب سے ممکنہ طور پر کئی ’وارننگ سگنل‘ دیے گئے تھے، جب کہ اچانک دھماکے کی صورت میں یہ ممکن نہیں تھا۔

مصری حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کا ملبہ اور انسانی اعضاء ملنا شروع ہو گئے ہیں، جب کہ سمندر پر تیرتا ہوا مسافروں کا سامان بھی ملا ہے۔

مصری وزارت برائے سول ايوی ايشن کے جمعہ، بيس مئی کو جاری کردہ بيان ميں کہا گيا تھا، ’’مصر کی بحريہ نے جہاز کا کچھ اور ملبہ حاصل کر ليا ہے، جس ميں مسافروں کی اشياء، جہاز کی سيٹيں اور انسانی جسم کے اعضاء شامل ہيں۔‘‘ اس سے قبل ’ايجپٹ ايئر‘ کی جانب سے بھی اسی بارے ميں بيان جاری کيا جا چکا ہے۔

ايک اور پيش رفت ميں يورپی اسپيس ايجنسی کی ايک سيٹلائٹ سے حاصل کردہ تصاوير ميں بحيرہء روم ميں ايک مقام پر سمندر کی سطح پر تيل کے آثار ديکھے جا سکتے ہيں۔ يہ جگہ اس مقام سے قريب چاليس کلوميٹر کے فاصلے پر ہے، جہاں مصر کے گر کر تباہ ہو جانے والے مسافر طيارے سے آخری مرتبہ رابطہ ہوا تھا۔ تاہم ايجنسی نے خبردار کيا تھا کہ تاحال يہ تصديق نہيں ہو پائی ہے کہ تيل تباہ شدہ طيارے کا ہی ہے۔

مصری ايوی ايشن منسٹر کے مطابق کسی تکنيکی خرابی کی نسبت اس بات کے امکانات زيادہ ہيں کہ طيارہ کسی ’دہشت گردانہ‘ کارروائی کے نتيجے ميں تباہ ہوا ہو۔ اس کے برعکس فرانسيسی وزير خارجہ ژاں مارک ايرو کے بقول ابھی تک اس بارے ميں کوئی شواہد نہيں ملے ہيں کہ مسافر طيارہ کيسے اور کيوں تباہ ہوا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید