1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر میں انسدادِ دہشت گردی کے نئے قوانین کا نفاذ

عابد حسین17 اگست 2015

مصری صدر نے جہادیوں کی مسلح سرگرمیوں کے تناظر میں انسدادِ دہشت گردی کے نئے سخت قوانین کی منظوری دے دی ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے السیسی حکومت کے متعارف کردہ قوانین کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1GGf8
تصویر: picture-alliance/dpa/Gharnousi/Alyoum

صدر عبدالفتاح السیسی نے اُس مسودہ قوانین کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت پولیس اور عدلیہ کے اختیارات میں خاصے اضافے کے ساتھ ساتھ میڈیا کو کنٹرول کرنے سے متعلق ضوابط موجود ہیں۔ یہ قوانین مصر کے بعض حصوں میں انتہا پسند جہادیوں کی مسلح سرگرمیوں کے تناظر میں متعارف کروائے گئے ہیں۔ نئے قوانین میں ذرائع ابلاغ کے اداروں اور ملازمین پر غلط رپورٹ کرنے پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے جا سکیں گے۔ مُرسی حکومت کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی السیسی حکومت ملک کی داخلی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے سخت حکومتی اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور نئے قوانین بھی اُسی عمل کا تسلسل ہیں۔

انسانی حقوق کے ملکی گروپوں اور بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ السیسی نے مصر میں جابرانہ حکومت قائم کر رکھی ہے۔ ان گروپوں کا خیال ہے کہ نئے قوانین کا استعمال کرتے ہوئے حکومت اپنے ناقدین اور مخالفین کو مزید سختی سے نمٹنے کا عمل شروع کرے گی۔ السیسی نے اتوار کے روز انسدادِ دہشت گردی کے نئے قوانین کی توثیق کی تھی۔ اِس توثیق کے بعد اِن قوانین کا نفاذ ہو گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ السیسی کے دورِ حکومت میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کی ذیلی شاخ مصر میں عمومی طور پر اور صوبے سینائی میں خصوصاً خوفناک مسلح کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

Ägypten Sinai Sicherheit Polizei Terror
مصر کے سینائی علاقے میں سکیورٹی کی صورت حال مخدوش ہےتصویر: picture-alliance/dpa/Gharnousi/Alyoum

نئے انسدادِ دہشت گردی کے قوانین کی تیاری اور نفاذ کا عمل ملک کے چیف پراسیکیوٹر ہشام برکات کی دہشت گردانہ حملے میں ہلاکت بھی خیال کی گئی ہے۔ نئے قوانین میں سکیورٹی اہلکاروں کو جہادیوں کے خلاف کارروائی کرنے میں تحفظ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ دہشت گردانہ گروپوں کو مالی معاونت کرنے والوں کو بھی اب عدالتیں موت کی سزا سنا سکتی ہیں۔ اسی طرح دہشت گردانہ کارروائی کے لیے اُکسانے پر طویل قید کی سزا بھی سنائی جا سکے گی۔ مصر کی عدالتیں پہلے ہی دہشت گردانہ مقدمات کو نمٹانے کے لیے بے پناہ اختیارات کی حامل ہیں۔

انسدادِ دہشت گردی کے نئے قوانین میں حکومتی بیان کے منافی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں پر بھاری جرمانے کیے جا سکیں گے۔ نئے قانون کے تحت حکومتی مؤقف سے ہٹ کر خبر یا رپورٹ کرنے والے صحافیوں کو دو لاکھ سے پانچ لاکھ مصری پاؤنڈ کا جرمانہ کیا سکے گا۔

حکومت حکام کا کہنا ہے کہ غلط رپورٹ کرنے والے صحافی سے سزا سے بچنے کے لیے ثبوت بھی طلب کیا جا سکے گا۔ عام لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت اِس قانون سے میڈیا کی رہی سہی آزادی کو بھی پابند کرنے کی کوشش میں ہے۔ کچھ صحافیوں کا خیال ہے کہ نئے قوانین کی روشنی میں کئی چھوٹے اخبارات کی بندش کا امکان ہے۔