1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملا اختر منصور کی لاش کسی کے حوالے نہیں کی، سرتاج عزیز

بینش جاوید26 مئی 2016

وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت نے افغان امن عمل کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج آنے تک ملا اختر کی لاش کسی کے حوالے نہیں کی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/1IucY
Pakistan Sartaj Aziz
تصویر: picture-alliance/AA/M. Aktas

21 مئی کو ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت نے افغان تنازعہ کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ تمام زاویوں سے یہی لگتا ہے کہ اس ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ملا اختر منصور ہی تھا جو جعلی شناخت پر سفر کر رہا تھا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ ملا اختر منصور کی شناخت کی یقین دہانی کرانے کے لیے کرائے گئے ڈی این اے ٹیسٹ کا رزلٹ جلد آئے جائے گا۔

واضح رہے کہ 18 مئی کو افغانستان، پاکستان، امریکا اور چین کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ افغانستان میں مذاکراتی عمل ہی سب سے بہتر آپشن ہے اور طالبان کو مذاکراتی عمل کا حصہ بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔ سرتاج عزیز نے اس حوالے سے کہا کہ امریکی ڈرون حملے سے افغان امن عمل بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اور اس کمیٹی میں ہونے والے فیصلے کا احترام نہیں کیا گیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ ایک سال کے عرصے میں دو مرتبہ مذاکراتی عمل کو ناکام بنانے کی کوشش کی جا چکی ہے۔

ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد پاکستان کی جانب سے مختلف سرکاری بیانات نے سارے معاملے کی پیچیدگی بڑھا دی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے سوالات اٹھائے گئے۔

پریس کانفرنس کے دوران سرتاج عزیز نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا، ’’ہماری نظر میں افغانستان کا کوئی عسکری حل مکمن نہیں ہے۔ گزشتہ 15 برسوں سے افغانستان میں جاری جنگ اب تک امن بحال نہیں کر سکی۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں